Blog
Books
Search Hadith

بالوں کو جوڑنے اور گودنا گودنے والی عورتوں پر وارد وعید کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، ‏‏‏‏‏‏ وَأَبُو أُسَامَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْابْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ لَعَنَ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ وَالْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ .

It was narrated from Ibn 'Umar that: the Prophet cursed the woman who does hair extensions and the one who has that done, and the woman who does tattoos and the one who has that done

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بالوں کو جوڑنے اور جڑوانے والی، گودنے والی اور گودوانے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے ۱؎۔
Haidth Number: 1987
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

حدیث أبي أسامہ تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۷۸۷۴)، وحدیث عبد اللہ بن نمیر أخرجہ: صحیح مسلم/اللباس ۳۳ (۲۱۲۴)،(تحفة الأشراف:۷۹۵۳)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/اللباس ۸۳ (۵۹۳۷)،۸۵ (۵۹۴۰)،۸۷ (۵۹۴۷)، سنن ابی داود/الترجل ۵ (۴۱۶۸)، سنن الترمذی/اللباس ۲۵ (۱۷۵۹)، الأدب ۳۳ (۲۷۸۴)، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ ۱۷ (۵۲۵۳)، مسند احمد (۲/۲۱)

Wazahat

بال جوڑنے سے مراد یہ ہے کہ پرانے بال لے کر اپنے سر کے بالوں میں لگائے، جیسا بعض عورتوں کی عادت ہوتی ہے، اور اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ سر کے بال زیادہ معلوم ہوں، امام نووی کہتے ہیں: ظاہر احادیث سے اس کی حرمت نکلتی ہے، اور بعضوں نے اس کو مکروہ کہا ہے، بعضوں نے شوہر کی اجازت سے جائز رکھا ہے اور گودنا بالاتفاق حرام ہے۔