Blog
Books
Search Hadith

(دین میں) اچھے یا برے طریقہ کے موجد کا انجام

حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ الْمِصْرِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعْدِ بْنِ سِنَانٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ:‏‏‏‏ أَيُّمَا دَاعٍ دَعَا إِلَى ضَلَالَةٍ فَاتُّبِعَ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّ لَهُ مِثْلَ أَوْزَارِ مَنِ اتَّبَعَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا يَنْقُصُ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْئًا، ‏‏‏‏‏‏وَأَيُّمَا دَاعٍ دَعَا إِلَى هُدًى فَاتُّبِعَ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّ لَهُ مِثْلَ أُجُورِ مَنِ اتَّبَعَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا يَنْقُصُ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا .

It was narrated from Anas bin Malik that: The Messenger of Allah said: Every caller who invites people to misguidance and is followed, will have a burden of sin equal to that of those who follow him, without that detracting from their burden in the slightest. And every caller who invites people to true guidance and is followed, will have a reward equal to that of those who follow him, without that detracting from their reward in the slightest.'

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے لوگوں کو کسی گمراہی کی طرف بلایا، اور لوگ اس کے پیچھے ہو لیے تو اسے بھی اتنا ہی گناہ ہو گا جتنا اس کی پیروی کرنے والوں کو ہو گا، اور اس سے ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہ ہو گی، اور جس نے ہدایت کی طرف بلایا اور لوگ اس کے ساتھ ہو گئے، تو اسے بھی اتنا ہی ثواب ملے گا جتنا اس کی پیروی کرنے والے کو اور اس سے اس کے ثواب میں کوئی کمی نہ ہو گی ۱؎۔
Haidth Number: 205
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(اس سند میں سعد بن سنان ضعیف ہیں، لیکن اگلی حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)

Takhreej

«تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ۸۵۱، ومصباح الزجاجة: ۷۵)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/تفسیر القرآن ۳۸ (۳۲۲۸)، سنن الدارمی/المقدمة ۴۴ (۵۳۰)

Wazahat

شرک و بدعت، شرع میں حرام و ناجائز چیزیں اور فسق و فجور کی ساری باتیں گمراہی میں داخل ہیں کہ اس کی طرف دعوت دینے والے پر اس کے متبعین کا بھی عذاب ہو گا، اور خود وہ اپنے گناہوں کی سزا بھی پائے گا، اور ہدایت میں توحید و اتباع سنت اور ساری سنن و واجبات و فرائض داخل ہیں، اس کی طرف دعوت دینے والے کو ان باتوں کے ماننے والوں کا ثواب ملے گا، اور خود اس کے اپنے اعمال حسنہ کا ثواب، اس لئے داعی الی اللہ کے لئے جہاں یہ اور اس طرح کی حدیث میں فضیلت ہے وہاں علمائے سوء اور دعاۃ باطل کے لئے سخت تنبیہ بھی۔