Blog
Books
Search Hadith

بیع منابذہ اور ملامسہ کی ممانعت

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، ‏‏‏‏‏‏ وَأَبُو أُسَامَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعَتَيْنِ عَنِ الْمُلَامَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ .

It was narrated that Abu Hurairah said: The Messenger of Allah (ﷺ) forbade two kinds of transactions: Mulimasah and Mundbadhah.

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو بیع سے منع کیا ہے: ایک بیع ملامسہ سے، دوسری بیع منابذہ سے ۱؎۔
Haidth Number: 2169
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

صحیح البخاری/الصلاة ۱۰ (۳۶۸)، المواقیت ۳۰ (۵۸۴)، الصوم ۶۷ (۱۹۹۳)، البیوع ۶۳ (۲۱۴۶)، اللباس ۲۰ (۵۸۱۹)،۲۱ (۵۸۲۱)، صحیح مسلم/البیوع ۱ (۱۵۱۱)، سنن النسائی/البیوع ۲۴ (۴۵۲۱)،(تحفة الأشراف:۱۲۲۶۵)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/البیوع ۶۹ (۱۳۱۰)، موطا امام مالک/البیوع ۳۵ (۷۶)، مسند احمد (۲/۲۷۹،۳۱۹،۴۱۹،۴۶۴)

Wazahat

منابذہ: یہ ہے کہ بائع (بیچنے والا) اپنا کپڑا مشتری (خریدنے والے) کی طرف پھینک دے، اور مشتری بائع کی طرف، اور ہر ایک یہ کہے کہ یہ کپڑا اس کپڑے کا بدل ہے، اور بعضوں نے کہا کہ منابذہ یہ ہے کہ کپڑا پھینکنے سے بیع پوری ہو جائے نہ اس چیز کو دیکھیں نہ راضی ہوں۔ ملامسہ: یہ ہے کہ کپڑے کو چھو لیں نہ اس کو کھولیں نہ اندر سے دیکھیں، یا رات کو صرف چھو کر بیچیں، ان دونوں بیعوں سے منع کیا، کیونکہ ان میں دھوکہ ہے اور یہ شرعاً فاسد ہے کہ دیکھنے پر کسی کو بیع کے فسخ کا اختیار نہ ہو گا۔ (الروضہ الندیہ)۔