Blog
Books
Search Hadith

بیع نجش کی ممانعت

قَرَأْتُ عَلَى مُصْعَبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الزُّبَيْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏ح وحَدَّثَنَا أَبُو حُذَافَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ النَّجْشِ .

It was narrated from Ibn 'Umar that : the Prophet (ﷺ) forbade the Najsh.

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع نجش سے منع فرمایا ہے ۱؎۔
Haidth Number: 2173
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

صحیح البخاری/البیوع ۶۹ (۲۱۴۲)، الحیل ۶ (۶۹۶۳)، صحیح مسلم/البیوع ۴ (۱۵۱۶)، سنن النسائی/البیوع ۱۹ (۴۵۰۹)،(تحفة الأشراف:۸۳۴۸)، وقدأخرجہ: موطا امام مالک/البیوع ۴۵ (۹۷)، مسند احمد (۲ /۷،۴۲،۶۳)، سنن الدارمی/البیوع ۳۳ (۲۶۰۹)

Wazahat

بیع نجش یہ ہے کہ آدمی بیچنے والے سے سازش کر کے مال کی قیمت بڑھا دے اور خریدنا منظور نہ ہو، تاکہ دوسرے خریدار دھوکہ کھائیں اور قیمت بڑھا کر اس مال کو خرید لیں، اس زمانہ میں نیلام میں اکثر لوگ ایسا کیا کرتے ہیں اور اس فعل کو گناہ نہیں سمجھتے، جب کہ یہ کام حرام اور ناجائز ہے، اور ایسی سازش کے نتیجے میں اگر خریدار اس مال کی اتنی قیمت دیدے جتنی حقیقت میں اس مال کی نہیں بنتی تو اس کو اختیار ہے کہ وہ اس بیع کو فسخ کر دے، اور سامان واپس کر کے اپنا پیسہ لے لے۔