Blog
Books
Search Hadith

قلم کئے ہوئے کھجور کے درخت کو بیچنے یا مالدار غلام کو بیچنے کا بیان

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي نَافِعٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ مَنِ اشْتَرَى نَخْلًا قَدْ أُبِّرَتْ، ‏‏‏‏‏‏فَثَمَرَتُهَا لِلْبَائِعِ إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ .

It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (ﷺ) said: Whoever buys a palm tree that has been pollinated, its fruits belong to the seller, unless the purchaser stipulated a condition. (Sahih) Another chain from Ibn 'Umar, from the Prophet (ﷺ), with similar wording.

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی تابیر ( قلم ) کئے ہوئے کھجور کا درخت خریدے، تو اس میں لگنے والا پھل بیچنے والے کا ہو گا، الا یہ کہ خریدار خود پھل لینے کی شرط طے کر لے ۱؎۔
Haidth Number: 2210
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

صحیح البخاری/البیوع ۹۰ (۲۲۰۳)،۹۲ (۲۲۰۶)، المساقاة ۱۷ (۲۳۷۹)، الشروط ۲ (۲۷۱۶)، صحیح مسلم/البیوع ۱۵ (۱۵۴۳)، سنن النسائی/البیوع ۷۴ (۴۶۴۰)،(تحفة الأشراف:۸۳۳۰)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/البیوع ۴۴ (۳۴۳۳،۳۴۳۴)، سنن الترمذی/البیوع ۲۵ (۱۲۴۴)، موطا امام مالک/البیوع ۷ (۱۰)، مسند احمد (۲/۴،۵،۹،۶۲)، سنن الدارمی/البیوع ۲۷ (۲۶۰۳)

Wazahat

تأبیر کے معنی قلم کرنا یعنی نر کھجور کے گابھے کو مادہ میں رکھنا، جب قلم لگاتے ہیں تو درخت میں کھجور ضرور پیدا ہوتی ہے، لہذا قلم کے بعد جو درخت بیچا جائے وہ اس کا پھل بیچنے والے کو ملے گا۔ البتہ اگر خریدنے والا شرط طے کر لے کہ پھل میں لوں گا تو شرط کے موافق خریدار کو ملے گا، بعضوں نے کہا کہ یہ حکم اس وقت ہے جب درخت میں پھل نکل آیا ہو تو وہ خریدنے والے ہی کا ہو گا۔