Blog
Books
Search Hadith

عمریٰ (عمر بھر کے لیے کسی کو کوئی چیز دینے) کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ مَنْ أَعْمَرَ رَجُلًا عُمْرَى لَهُ وَلِعَقِبِهِ فَقَدْ قَطَعَ قَوْلُهُ حَقَّهُ فِيهَا فَهِيَ لِمَنْ أُعْمِرَ وَلِعَقِبِهِ .

It was narrated that Jabir said: “I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: 'Whoever gives a lifelong grant to a man, it belongs to him (the recipient) and to his heirs. His (the giver's) words put an end to his right to it, and it belongs to the one to whom it was given for life and to his heirs.”

جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جس نے کسی کو بطور عمریٰ کوئی چیز دی، تو وہ جس کو دیا ہے اس کی اور اس کے بعد اس کے اولاد کی ہو جائے گی، اس نے عمریٰ کہہ کر اپنا حق ختم کر لیا، اب وہ چیز جس کو عمریٰ دیا گیا اس کی اور اس کے بعد اس کے وارثوں کی ہو گئی ۔
Haidth Number: 2380
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

صحیح البخاری/الھبة ۳۲ (۲۶۲۵)، صحیح مسلم/الھبات ۴ (۱۶۲۵)، سنن ابی داود/البیوع ۸۷ (۳۵۵۰،۳۵۵۲)، سنن الترمذی/الأحکام ۱۵ (۱۳۵۰)، سنن النسائی/االعمريٰ (۳۷۷۲)،(تحفة الأشراف:۳۱۴۸)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الأقضیة ۳۷ (۴۳)، مسند احمد (۳/۳۰۲،۳۰۴،۳۶۰،۳۹۳،۳۹۹)

Wazahat

عمریٰ کرنے والے کو اب واپس لینے کا کوئی حق نہیں ہو گا اور نہ ہی اس کا کوئی عذر مقبول ہو گا۔