Blog
Books
Search Hadith

پانی بیچنے کی ممانعت

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ إِيَاسَ بْنَ عَبْدٍ الْمُزَنِيَّ، ‏‏‏‏‏‏وَرَأَى نَاسًا يَبِيعُونَ الْمَاءَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ لَا تَبِيعُوا الْمَاءَ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ نَهَى أَنْ يُبَاعَ الْمَاءُ .

It was narrated that Abu Minhal said: “I heard Iyas bin 'Abd Muzani say - when he saw people selling water: 'Do not sell water, for I heard the Messenger of Allah (ﷺ) forbidding selling of water.' ”

ابومنہال کہتے ہیں کہ
میں نے ایاس بن عبداللہ مزنی رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے کچھ لوگوں کو پانی بیچتے ہوئے دیکھا تو کہا: پانی نہ بیچو اس لیے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی بیچنے سے منع کیا ہے ۱؎۔
Haidth Number: 2476
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«سنن ابی داود/البیوع ۶۳ (۳۴۷۸)، سنن الترمذی/البیوع ۴۴ (۱۲۷۱)، سنن النسائی/البیوع ۸۶ (۴۶۶۵)،(تحفة الأشراف:۱۷۴۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۳۸،۴۱۷)، سنن الدارمی/البیوع ۶۹ (۲۶۵۴)

Wazahat

یہ جب ہے کہ پانی کسی قدرتی دریا یا چشمہ میں موجود ہو تو وہ کسی کی ملکیت نہیں، اس کا بیچنا ناجائز ہے، لیکن اگر کوئی پانی بھر کر لائے اور گھڑے یا مشک یا بوتل وغیرہ میں رکھے تو اس کا استعمال بغیر اس کی اجازت کے درست نہیں ہے، اور اس کا بیچنا جائز ہے، کیونکہ نبی کریم ﷺ نے عثمان رضی اللہ عنہ کو بئر رومہ خریدنے کے لئے فرمایا، اور آپ ﷺ نے ایک عورت سے پانی لیا جو اونٹ پر لائی تھی پھر لوگوں سے اس کی قیمت دلائی