Blog
Books
Search Hadith

شرابی کی حد کا بیان

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّانَاجِ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُحُضَيْنَ بْنَ الْمُنْذِرِ الرَّقَاشِيَّ، ‏‏‏‏‏‏ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ فَيْرُوزَ الدَّانَاجُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي حُضَيْنُ بْنُ الْمُنْذِرِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا جِيءَ بِالْوَلِيدِ بْنِ عُقْبَةَ إِلَى عُثْمَانَ قَدْ شَهِدُوا عَلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ لِعَلِيٍّ:‏‏‏‏ دُونَكَ ابْنَ عَمِّكَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَقِمْ عَلَيْهِ الْحَدَّ، ‏‏‏‏‏‏فَجَلَدَهُ عَلِيٌّ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ جَلَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ، ‏‏‏‏‏‏وَجَلَدَ أَبُو بَكْرٍ أَرْبَعِينَ، ‏‏‏‏‏‏وَجَلَدَ عُمَرُ ثَمَانِينَ، ‏‏‏‏‏‏وَكُلٌّ سُنَّةٌ .

Hudain bin Mundhir said: “When Walid bin `Uqbah was brought to `Uthman, they had testified against him. He said to 'Ali: 'You are close to your uncle's son, so carry out the legal punishment on him.' So 'Ali whipped him. He said: 'The Messenger of Allah (ﷺ) gave forty lashes, and Abu Bakr gave forty lashes, and 'Umar gave eighty all are Sunnah.'”

حضین بن منذر رقاشی کہتے ہیں کہ
جب ولید بن عقبہ کو عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس لایا گیا اور لوگوں نے ان کے خلاف گواہی دی، تو عثمان رضی اللہ عنہ نے علی رضی اللہ عنہ سے کہا: اٹھئیے اور اپنے چچا زاد بھائی پر حد جاری کیجئے، چنانچہ علی رضی اللہ عنہ نے ان کو کوڑے مارے اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چالیس کوڑے لگائے، اور ابوبکر رضی اللہ عنہ نے چالیس کوڑے لگائے، اور عمر رضی اللہ عنہ نے اسی کوڑے لگائے، اور ان میں سے ہر ایک سنت ہے ۱؎۔
Haidth Number: 2571
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/الحدود ۴ (۶۷۷۳)، صحیح مسلم/الحدود ۸ (۱۷۰۷)، سنن ابی داود/الحدود ۳۶ (۴۴۸۰،۴۴۸۱،۴۴۷۹)،(تحفة الأشراف:۱۰۰۸۰،۱۳۵۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۸۲،۶۴۰،۱۴۴)، سنن الدارمی/الحدود ۹ (۲۳۵۸)

Wazahat

ولید بن عقبہ عثمان رضی اللہ عنہ کے اخیافی بھائی تھے، اور ان کے دور خلافت میں کوفہ کے عامل تھے، انہوں نے لوگوں کو صبح نماز فجر چار رکعتیں پڑھائیں، اور بولے: اور زیادہ کروں؟ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم ہمیشہ زیادتی ہی میں رہے جب سے تم حاکم ہوئے، یہ عقبہ بن ابی معیط کا بیٹا تھا جس نے نبی کریم ﷺ پر اونٹنی کی بچہ دانی لا کر ڈال دی تھی، جب آپ ﷺ سجدہ میں تھے، ولید بن عقبہ نے شراب پی کر نشہ کی حالت میں نماز پڑھائی، آخر لوگوں کی شکایت پر معزول ہو کر مدینہ میں عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس حاضر کیا گیا، شرابی کی حد کوئی معین نہیں، امام کو اختیار ہے خواہ چالیس کوڑے مارے یا کم یا زیادہ، خواہ جوتوں سے مارے، صحیح مسلم میں ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس ایک شخص لایا گیا جس نے شراب پی تھی، آپ ﷺ نے اس کو چالیس کے قریب چھڑی سے مارا، راوی نے کہا: ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بھی ایسا ہی کیا، جب عمر رضی اللہ عنہ کا زمانہ آیا تو انہوں نے لوگوں سے رائے لی، عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا: سب حدوں میں جو ہلکی حد قذف ہے، اس میں اسی (۸۰) کوڑے ہیں، پھر عمر رضی اللہ عنہ نے بھی شراب میں اسی کوڑے مارنے کا حکم دیا، اور بخاری میں عقبہ بن حارث سے روایت ہے کہ نعمان نبی کریم ﷺ کے پاس لائے گئے، آپ ﷺ نے ان لوگوں سے جو گھر میں تھے فرمایا: اس کو مارو تو میں نے بھی اس کو جوتوں اور چھڑیوں سے مارا، اور اس باب میں کئی حدیثیں ہیں ان سب سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے شراب پینے کی حد مقرر نہیں کی، جیسا مناسب ہوتا ویسا آپ عمل کرتے، اور ایک روایت میں ہے کہ نبی کریم ﷺ نے تھوڑی مٹی لی اور شرابی کے منہ پر ڈال دی۔