Blog
Books
Search Hadith

کافر کے بدلے مسلمان قتل نہ کیا جائے گا

حَدَّثَنَا عَلْقَمَةُ بْنُ عَمْرٍو الدَّارِمِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُطَرِّفٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الشَّعْبِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ لِعَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ هَلْ عِنْدَكُمْ شَيْءٌ مِنَ الْعِلْمِ لَيْسَ عِنْدَ النَّاسِ؟ قَالَ:‏‏‏‏ لَا، ‏‏‏‏‏‏وَاللَّهِ مَا عِنْدَنَا إِلَّا مَا عِنْدَ النَّاسِ، ‏‏‏‏‏‏إِلَّا أَنْ يَرْزُقَ اللَّهُ رَجُلًا فَهْمًا فِي الْقُرْآنِ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ مَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ فِيهَا الدِّيَاتُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنْ لَا يُقْتَلَ مُسْلِمٌ بِكَافِرٍ .

It was narrated that Abu Juhaifah said: “I said to 'Ali bin Abu Talib: 'Do you have any knowledge that the people do not have?' He said: 'No, by Allah, we only know what the people know, except that Allah may bless a man with understanding of Qur'an or what is in this sheet, in which are mentioned the rulings on blood money from the Messenger of Allah (ﷺ) and it says that a Muslim should not be killed in retaliation for the murder of disbeliever.'”

ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
میں نے علی رضی اللہ عنہ سے عرض کیا تمہارے پاس کوئی ایسا علم ہے جو دیگر لوگوں کے پاس نہ ہو؟ وہ بولے: نہیں، اللہ کی قسم! ہمارے پاس وہی ہے جو لوگوں کے پاس ہے، ہاں مگر قرآن کی سمجھ جس کی اللہ تعالیٰ کسی کو توفیق بخشتا ہے یا وہ جو اس صحیفے میں ہے اس ( صحیفے ) میں ان دیتوں کا بیان ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہیں، اور آپ کا یہ فرمان بھی ہے کہ مسلمان کو کافر کے بدلے قتل نہیں کیا جائے گا۔ ۱؎
Haidth Number: 2658
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/العلم ۴۰ (۱۱۱)، الجہاد ۱۷۱ (۳۰۴۷)، الدیات ۲۴ (۶۹۰۳)، سنن الترمذی/الدیات ۱۶ (۱۴۱۲)،(تحفة الأشراف:۱۰۳۱۱)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الدیات۱۱ (۴۵۳۰)، سنن النسائی/القسامة ۵ (۴۷۳۸)، مسند احمد (۱/۷۹،۱۲۲)، سنن الدارمی/الدیات ۵ (۲۴۰۱)

Wazahat

امام بخاری کی روایت میں ہے کہ ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا آپ کے پاس کوئی ایسی وحی ہے جو قرآن مجید میں نہ ہو؟ یعنی موجودہ قرآن میں جو سب لوگوں کے پاس ہے، اس سے شیعوں کا رد ہوتا ہے جو کہتے ہیں کہ قرآن پورا نہیں ہے اس میں سے چند سورتیں غائب ہیں، اور پورا قرآن نبی کریم ﷺ کے بعد علی مرتضی رضی اللہ عنہ کے پاس تھا، پھر ہر ایک امام کے پاس آتا رہا یہاں تک کہ امام مہدی کے پاس آیا اور وہ غائب ہیں،جب ظاہر ہوں گے تو دنیا میں پورا قرآن پھیلے گا، معاذ اللہ یہ سب اکاذیب اور خرافات ہیں، حدیث میں علی رضی اللہ عنہ نے قسم کھا کر بتا دیا کہ ہمارے پاس وہی علم ہے جو اور لوگوں کے پاس ہے۔