Blog
Books
Search Hadith

اللہ کی راہ میں لڑنے کا ثواب

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ يُخَامِرَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ مَنْ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ رَجُلٍ مُسْلِمٍ فُوَاقَ نَاقَةٍ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ .

Mu’adh bin Jabal narrated that he heard the Prophet (ﷺ) say: “Any Muslim who fights in the cause of Allah for the time between two milkings of a she-camel, he will be guaranteed Paradise.”

معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہو ے سنا: جو مسلمان شخص اللہ کے راستے میں اونٹنی کا دودھ دوھنے کے درمیانی وقفہ کے برابر لڑا، اس کے لیے جنت واجب ہو گئی ۱؎۔
Haidth Number: 2792
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«سنن ابی داود/الجہاد ۴۲ (۲۵۴۱)، سنن النسائی/الجہاد ۲۵ (۳۱۴۳)، سنن الترمذی/فضائل الجہاد ۱۹ (۱۶۵۴)،۲۱ (۱۹۵۶)،(تحفة الأشراف:۱۱۳۵۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۲۳۰،۲۳۵،۲۴۳،۲۴۴، سنن الدارمی/الجہاد ۵ (۲۴۳۹)

Wazahat

اونٹنی کا دددھ دوھنے کے درمیانی وقفہ سے مراد یا تو وہ ٹھہرنا ہے جو ایک وقت سے دوسرے وقت تک ہوتا ہے مثلاً صبح کو دودھ دوہ کر پھر شام کو دوہتے ہیں تو صبح سے شام تک لڑے یہ مطلب ہے اور صحیح یہ ہے کہ وہ ٹھہرنا مراد ہے جو دودھ دوہنے میں تھوڑی دیر ٹھہر جاتے ہیں تاکہ اور دودھ تھن میں اتر آئے، پھر دوہتے ہیں یہ چار پانچ منٹ ہوتے ہیں، تو مطلب یہ ہو گا کہ جو کوئی اتنی دیر تک بھی اللہ کی راہ میں کافروں سے لڑا تو اس کے لئے جنت واجب ہو گئی۔ سبحان اللہ جہاد کی فضیلت کا کیا کہنا۔