Blog
Books
Search Hadith

جنگ میں عمامہ (پگڑی) پہننے کا بیان۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُسَاوِرٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ، ‏‏‏‏‏‏قَدْ أَرْخَى طَرَفَيْهَا بَيْنَ كَتِفَيْهِ .

Ja’far bin ‘Amr bin Huraith narrated that his father said: “It is as if I can see the Messenger of Allah (ﷺ), wearing a black turban, with its two ends hanging between his shoulders.”

عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: گویا کہ
میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دیکھ رہا ہوں آپ کے سر پر سیاہ عمامہ ( کالی پگڑی ) ہے جس کے دونوں کنارے آپ اپنے دونوں کندھوں کے درمیان لٹکائے ہوئے ہیں ۱؎۔
Haidth Number: 2821
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح مسلم/الحج ۸۴ (۱۳۵۹)،(تحفة الأشراف:۱۰۷۱۶)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/اللباس ۲۴ (۴۰۷۷)، سنن الترمذی/الشمائل ۱۶ (۱۰۸،۱۰۹)، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ ۵۶ (۵۳۴۸)، مسند احمد (۴/۳۰۷)، سنن الدارمی/المناسک ۸۸ (۱۹۸۲)

Wazahat

عمامہ باندھنا سنت ہے اور کئی حدیثوں میں اس کی فضیلت آئی ہے، اور عمامہ میں شملہ لٹکانا بہتر ہے لیکن ہمیشہ نہیں، نبی کریم ﷺ نے کبھی شملہ لٹکایا ہے کبھی نہیں، اور بہتر یہ ہے کہ شملہ پیٹھ کی طرف لٹکائے اور کبھی داہنے ہاتھ کی طرف، لیکن بائیں ہاتھ کی طرف لٹکانا سنت کے خلاف ہے اور شملہ کی مقدار چار انگل سے لے کر ایک ہاتھ تک ہے اور آدھی پیٹھ سے زیادہ لٹکانا اسراف اور فضول خرچی اور خلاف سنت ہے، اور اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ کالے رنگ کا عمامہ باندھنا مسنون ہے۔