Blog
Books
Search Hadith

دشمن کی سر زمین کو آگ لگانے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّقَ نَخْلَ بَنِي النَّضِيرِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَطَعَ وَهِيَ الْبُوَيْرَةُ، ‏‏‏‏‏‏فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ:‏‏‏‏ مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا قَائِمَةً سورة الحشر آية 5، ‏‏‏‏‏‏الْآيَةَ.

It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah (ﷺ) burned the palm trees of Banu Nadir, and cut down Buwairah (the name of their garden). Then Allah revealed the words: “What you (O Muslims) cut down of the palm trees (of the enemy), or you left them standing...” [59:5]

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ بنو نضیر کے کھجور کا باغ جلا دیا، اور کاٹ ڈالا، اس باغ کا نام بویرہ تھا، چنانچہ اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان نازل ہوا: «ما قطعتم من لينة أو تركتموها قائمة» یعنی تم نے کھجوروں کے جو درخت کاٹ ڈالے یا جنہیں تم نے ان کی جڑوں پہ باقی رہنے دیا یہ سب اللہ تعالیٰ کے حکم سے تھا، اور اس لیے بھی کہ فاسقوں کو اللہ تعالیٰ رسوا کرے ( سورۃ الحشر: ۵ ) ۔
Haidth Number: 2844
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/الحرث والمزارعة ۴ (۲۳۵۶)، الجہاد ۱۵۴ (۳۰۲۰)، المغازي ۱۴ (۴۰۳۱)، صحیح مسلم/الجہاد ۱۰ (۱۷۴۶)، سنن ابی داود/الجہاد ۹۱ (۲۶۱۵)، سنن الترمذی/التفسیر ۵۹ (۳۳۰۲، السیر ۴ (۱۵۵۲)،(تحفة الأشراف:۸۲۶۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۱۲۳،۱۴۰)، سنن الدارمی/السیر ۲۳ (۲۵۰۳)

Wazahat

Not Available