Blog
Books
Search Hadith

مکہ میں داخل ہونے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، ‏‏‏‏‏‏أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الزُّهْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا؟ وَذَلِكَ فِي حَجَّتِهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مَنْزِلًا؟ ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ نَحْنُ نَازِلُونَ غَدًا بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ، ‏‏‏‏‏‏يَعْنِي الْمُحَصَّبَ، ‏‏‏‏‏‏حَيْثُ قَاسَمَتْ قُرَيْشٌ عَلَى الْكُفْرِ ، ‏‏‏‏‏‏وَذَلِكَ أَنَّ بَنِي كِنَانَةَ حَالَفَتْ قُرَيْشًا عَلَى بَنِي هَاشِمٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنْ لَا يُنَاكِحُوهُمْ وَلَا يُبَايِعُوهُمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ مَعْمَرٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ الزُّهْرِيُّ:‏‏‏‏ وَالْخَيْفُ الْوَادِي.

It was narrated that Usamah bin Zaid said: “I said: ‘O Messenger of Allah, where will you stay tomorrow?’ That was during his Hajj. He said: ‘Has ‘Aqil left us any house?’ Then he said: ‘Tomorrow we will stay in the valley of Banu Kinanah, Muhassab where the Quraish swore an oath of disbelief.’” That was where the Banu Kinana had sworn an oath with the Quriash against Banu Hashim, that they would not intermarry with them or engage in trade with them. Ma’mar said: “Zuhri said: Khaif means a valley.’”

اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ کل ( مکہ میں ) کہاں اتریں گے؟ یہ بات آپ کے حج کے دوران کی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی گھر باقی چھوڑا ہے ؟ ۱؎ پھر فرمایا: ہم کل «خیف بنی کنانہ» یعنی محصب میں اتریں گے، جہاں قریش نے کفر پر قسم کھائی تھی، اور وہ یہ تھی کہ بنی کنانہ نے قریش سے عہد کیا تھا کہ وہ بنی ہاشم سے نہ تو شادی بیاہ کریں گے اور نہ ان سے تجارتی لین دین ۲؎۔ زہری کہتے ہیں کہ «خیف» وادی کو کہتے ہیں۔
Haidth Number: 2942
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/الحج ۴۴ (۱۵۸۸)، الجہاد۱۸۰ (۳۰۵۸)، مناقب الأنصار ۳۹ (۴۲۸۲)، المغازي ۴۸ (۴۲۸۲)، التوحید ۳۱ (۷۴۷۹)، صحیح مسلم/الحج ۸۰ (۱۳۵۱)، سنن ابی داود/الفرائض ۱۰ (۲۹۰۹،۱۰ ۲۹)،(تحفة الأشراف:۱۱۴)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الفرائض ۱۵ (۲۱۰۷)، موطا امام مالک/الفرائض ۱۳ (۱۰)، مسند احمد (۲/۲۳۷، سنن الدارمی/الفرائض ۲۹ (۳۰۲۶)

Wazahat

یعنی ابوطالب کی ساری جائداد اور مکان عقیل نے بیچ کھائی، ایک مکان بھی باقی نہ رکھا کہ ہم اس میں اتریں جب علی اور جعفر رضی اللہ عنہما اور ابوطالب کے بیٹے مسلمان ہو گئے اور انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ کو ہجرت کی تو عقیل اور طالب دو بھائی جو ابھی تک کافر تھے مکہ میں رہ گئے، اور ابوطالب کی کل جائداد انہوں نے لے لی، اور جعفر رضی اللہ عنہ کو اس میں سے کچھ حصہ نہ ملا کیونکہ وہ دونوں مسلمان ہو گئے اور مسلمان کافر کا وارث نہیں ہوتا۔ ۲؎: یہ جگہ سیرت کی کتابوں میں شعب أبی طالب سے مشہور ہے، جہاں پر ابو طالب بنی ہاشم اور بنی مطلب کو لے کر چھپ گئے تھے، اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی پناہ میں لے لیا تھا، اور قریش کے کافروں نے عہد نامہ لکھا تھا کہ ہم بنی ہاشم اور بنی مطلب سے نہ شادی بیاہ کریں گے نہ اور کوئی معاملہ، اور اس کا قصہ طویل ہے اور سیرت کی کتابوںمیں بالتفصیل مذکور ہے