Blog
Books
Search Hadith

حج تمتع کا بیان

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْجُرَيْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ يَزِيدَ بْنِ الشِّخِّيرِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَخِيهِ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ لِي عِمْرَانُ بْنُ الْحُصَيْنِ إِنِّي أُحَدِّثُكَ حَدِيثًا لَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَنْفَعَكَ بِهِ بَعْدَ الْيَوْمِ، ‏‏‏‏‏‏اعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ اعْتَمَرَ طَائِفَةٌ مِنْ أَهْلِهِ فِي الْعَشْرِ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ، ‏‏‏‏‏‏وَلَمْ يَنْهَ عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَمْ يَنْزِلْ نَسْخُهُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ فِي ذَلِكَ:‏‏‏‏ بَعْدُ رَجُلٌ بِرَأْيِهِ مَا شَاءَ أَنْ يَقُولَ.

It was narrated that Mutarrif bin ‘Abdullah bin Shikhkhir said: “Imran bin Husain said to me: ‘I will tell you a Hadith, that Allah may benefit you thereby after this day. Know that Allah’s Messenger (ﷺ) had a group from his family perform ‘Umrah during the ten (days) of Dhul-Hijjah, and the Messenger of Allah (ﷺ) did not forbid that, and no abrogation of that was revealed, and it does not matter what anyone else suggests.’”

مطرف بن عبداللہ بن شخیر کہتے ہیں کہ
مجھ سے عمران بن حصین رضی اللہ عنہما نے کہا: میں تم سے ایک حدیث بیان کرتا ہوں، ہو سکتا ہے اللہ تعالیٰ تمہیں اس سے آج کے بعد فائدہ پہنچائے، جان لو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں میں سے ایک جماعت نے ذی الحجہ کے دس دنوں میں عمرہ کیا، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو منع نہیں کیا، اور نہ قرآن مجید میں اس کا نسخ اترا، اس کے بعد ایک شخص نے اپنی رائے سے جو چاہا کہا ۱؎۔
Haidth Number: 2978
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح مسلم/الحج ۲۳ (۱۲۲۶)،(تحفة الأشراف:۱۰۸۵۶)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الحج ۳۶ (۱۵۷۱)، تفسیر البقرة ۳۳ (۴۵۱۸)، سنن النسائی/الحج ۴۹ (۲۷۲۸)، مسند احمد (۴/۴۲۷،۴۲۸،۴۲۹،۴۳۴،۴۳۶،۴۳۸)، سنن الدارمی/النسک ۱۸ (۱۸۵۵)

Wazahat

اور سنن ترمذی میں ہے کہ ایک شخص نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے تمتع کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ درست ہے، اس شخص نے کہا: آپ کے والد تو اس سے منع کرتے تھے، انہوں نے کہا: اگر میرے والد ایک بات سے منع کریں اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کیا ہو تو میرے والد کی پیروی کی جائے گی، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی؟ اس شخص نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی، ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو تمتع کیا