Blog
Books
Search Hadith

مزدلفہ میں ٹھہرنے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ الْمَكِّيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الثَّوْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ:‏‏‏‏ قَالَ جَابِرٌ:‏‏‏‏ أَفَاضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ وَعَلَيْهِ السَّكِينَةُ، ‏‏‏‏‏‏وَأَمَرَهُمْ بِالسَّكِينَةِ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَرْمُوا بِمِثْلِ حَصَى الْخَذْفِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَوْضَعَ فِي وَادِي مُحَسِّرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ لِتَأْخُذْ أُمَّتِي نُسُكَهَا، ‏‏‏‏‏‏فَإِنِّي لَا أَدْرِي لَعَلِّي لَا أَلْقَاهُمْ بَعْدَ عَامِي هَذَا .

Jabir said: “The Messenger of Allah (ﷺ) departed during the Farewell Pilgrimage in a tranquil manner, and he urged them to be tranquil. He told them to throw small pebbles. He hastened through Muhassir Valley, and said: ‘Let my nation learn its rites (of Hajj), for I do not know, perhaps I will not meet them again after this year.’”

جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حجۃ الوداع میں مزدلفہ سے اطمینان کے ساتھ لوٹے، اور لوگوں کو بھی اطمینان کے ساتھ چلنے کا حکم دیا، اور حکم دیا کہ وہ ایسی کنکریاں ماریں جو دونوں انگلیوں کے درمیان آ سکیں، اور وادی محسر، میں آپ نے سواری کو تیز چلایا اور فرمایا: میری امت کے لوگ حج کے احکام سیکھ لیں، کیونکہ مجھے نہیں معلوم شاید اس سال کے بعد میں ان سے نہ مل سکوں ۱؎۔
Haidth Number: 3023
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«سنن ابی داود/الحج ۶۶ (۱۹۴۴)، سنن النسائی/الحج ۲۰۴ (۳۰۲۴)،۲۱۵ (۳۰۵۵)،(تحفة الأشراف:۲۷۴۷)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج ۵۵ (۸۸۶)، مسند احمد (۳/۳۰۱،۳۳۲،۳۶۷،۳۹۱)

Wazahat

وادی محسر: منیٰ اور مزدلفہ کے درمیان ایک وادی ہے جس میں اصحاب فیل پر عذاب آیا تھا، جو یمن سے کعبہ کو ڈھانے اور اس کی بے حرمتی کے لیے آئے تھے۔