Blog
Books
Search Hadith

محرم کے لیے شکار نہ کیا گیا ہو تو اس کے کھانے کی رخصت

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، ‏‏‏‏‏‏أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْأَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَحْرَمَ أَصْحَابُهُ، ‏‏‏‏‏‏وَلَمْ أُحْرِمْ، ‏‏‏‏‏‏فَرَأَيْتُ حِمَارًا فَحَمَلْتُ عَلَيْهِ وَاصْطَدْتُهُ، ‏‏‏‏‏‏فَذَكَرْتُ شَأْنَهُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَكَرْتُ أَنِّي لَمْ أَكُنْ أَحْرَمْتُ وَأَنِّي إِنَّمَا اصْطَدْتُهُ لَكَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْحَابَهُ فَأَكَلُوا، ‏‏‏‏‏‏وَلَمْ يَأْكُلْ مِنْهُ حِينَ أَخْبَرْتُهُ أَنِّي اصْطَدْتُهُ لَهُ .

It was narrated from ‘Abdullah bin Abu Qatadah that his father said: “I went out with the Messenger of Allah (ﷺ) at the time of Hudaibiyah, and his Companions entered Ihram, but I did not. I saw a donkey do I hunted it. I mentioned that to the Messenger of Allah (ﷺ) and told him: ‘I had not entered Ihram, and I was hunting it for you.’ The Prophet (ﷺ) told his Companions to eat it, but he did not eat from it, because I told him that I had hunted it for him.”

ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
میں حدیبیہ کے زمانہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلا، آپ کے صحابہ نے احرام باندھ لیا، اور میں بغیر احرام کے تھا، میں نے ایک نیل گائے دیکھی تو اس پر حملہ کر کے اس کا شکار کر لیا، پھر میں نے اس کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا، اور عرض کیا کہ میں بغیر احرام کے تھا، اور میں نے اس کا شکار آپ ہی کے لیے کیا ہے، یہ سن کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ سے کہا کہ وہ اسے کھا لیں، اور جب میں نے آپ کو یہ بتایا کہ یہ شکار میں نے آپ کے لیے کیا ہے تو آپ نے اس میں سے نہیں کھایا ۱؎۔
Haidth Number: 3093
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/جزاء الصید ۲ (۱۸۲۱)،۵ (۱۸۲۴)، الھبة ۳ (۲۵۷۰)، الجہاد ۴۶ (۲۸۵۴)،۸۸ (۲۹۱۴)، الأطعمة ۱۹ (۴۱۴۹)، الذبائح ۱۰ (۵۴۹۰)،۱۱ (۵۴۹۱)، صحیح مسلم/الحج ۸ (۱۱۹۶)کلاھما دون قولہ: ''ولم یأکل منہ'' فإنہ عندھما أنہ أکل منہ، سنن النسائی/الحج ۷۸ (۲۸۱۸)،۸۰ (۲۸۲۸)،(تحفة الأشراف:۱۲۱۰۹)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الحج ۴۱ (۱۸۵۲)، سنن الترمذی/الحج ۲۵ (۸۴۷)، موطا امام مالک/الحج ۲۴ (۷۶)، مسند احمد (۵/۳۰۰،۳۰۷)، سنن الدارمی/المناسک ۲۲ (۱۸۶۷)

Wazahat

کیونکہ جس جانور کا شکار محرم کے لیے کیا جائے اس کے لیے اس کا کھانا جائز نہیں جیسے اوپر گذرا اور صحیحین کی روایت میں ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نیل گائے میں سے کھایا جس کو ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے شکار کیا تھا، جیسا کہ آگے آ رہا ہے، اور شاید وہ دوسرا واقعہ ہو گا۔