Blog
Books
Search Hadith

ہدی کے اونٹوں کو قلادہ پہنانے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، ‏‏‏‏‏‏ وَعَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، ‏‏‏‏‏‏أن عائشة زوج النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُهْدِي مِنْ الْمَدِينَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِهِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ لَا يَجْتَنِبُ شَيْئًا مِمَّا يَجْتَنِبُ الْمُحْرِمُ .

‘Aishah the wife of the Prophet (ﷺ) said; “The Messenger of Allah (ﷺ) used to send the sacrificial animal from Al-Madinah, and I would twist the garlands for his sacrificial animal, then, he would not (because of that) avoid the things that the one in Ihram avoids.”

ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہدی کا جانور مدینہ سے بھیجتے تھے، میں آپ کے ہدی کے جانوروں کے لیے قلادہ ۱؎ ( پٹہ ) بٹتی تھی، پھر آپ ان چیزوں سے پرہیز نہیں کرتے تھے جن سے محرم پرہیز کرتا ہے ۲؎۔
Haidth Number: 3094
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/الحج ۱۰۶ (۱۶۹۶)،۱۱۱ (۱۷۰۱)، الوکالة ۱۴ (۲۳۱۷)، الأضاحي ۱۵ (۵۵۶۶)، صحیح مسلم/الحج ۶۴ (۱۳۲۱)، سنن ابی داود/الحج ۱۷ (۱۷۵۸)، سنن النسائی/الحج ۶۲ (۲۷۷۴)،۶۸ (۲۷۸۵)،(تحفة الأشراف:۱۶۵۸۲،۱۷۹۲۳)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج ۶۹ (۸۰۸)، موطا امام مالک/الحج ۱۵ (۵۱)، مسند احمد (۶/۳۵،۳۶،۷۸،۸۲،۸۵،۹۱،۱۰۲،۱۲۷،۱۷۴،۱۸۰،۱۸۵،۱۹۰،۱۹۱،۲۰۰،۲۰۸،۲۱۳،۲۱۶،۲۱۸،۲۲۵،۲۳۶،۲۵۳،۱۲۷،۱۷۴،۱۸۰،۱۸۵،۱۹۰،۱۹۱،۲۰۰،۲۰۸،۲۱۳،۲۱۶،۲۱۸،۲۲۵،۲۳۶،۲۵۳،۲۶۲)، سنن الدارمی/المناسک ۶۷ (۱۹۵۲)

Wazahat

قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ یا اور کوئی چیز لٹکانے کو تقلید کہتے ہیں، تاکہ لوگوں کو یہ معلوم ہو جائے کہ یہ جانور ہدی کا ہے، اس کا فائدہ یہ تھا کہ عرب ایسے جانور کو لوٹتے نہیں تھے۔ ۲؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مقیم کے لیے بھی ہدی کا جانور بھیجنا درست ہے، اور صرف ہدی بھیج دینے سے وہ محرم نہیں ہو گا، اور نہ اس پر کوئی چیز حرام ہو گی جو محرم پر ہوتی ہے، جب تک کہ وہ احرام کی نیت کر کے احرام پہن کر خود حج کو نہ جائے۔