Blog
Books
Search Hadith

نماز عید سے پہلے قربانی کی ممانعت

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل ابْنُ عُلَيَّةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَيُّوبَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلًا ذَبَحَ يَوْمَ النَّحْرِ يَعْنِي قَبْلَ الصَّلَاةِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُعِيدَ .

It was narrated from Anas bin Malik that a man slaughtered on the Day of Sacrifice, (meaning) before the ‘Eid prayer, and the Prophet (ﷺ) ordered him to do it again.

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
ایک شخص نے قربانی کے دن قربانی کر لی یعنی نماز عید سے پہلے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دوبارہ قربانی کرنے کا حکم دیا ۱؎۔
Haidth Number: 3151
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/العیدین ۲۳ (۹۵۴)، الأضاحي ۴ (۵۵۴۹)،۷ (۵۵۵۴)،۹ (۵۵۵۸)، صحیح مسلم/الأضاحي ۱ (۱۹۶۲)، سنن الترمذی/الأضاحي ۲ (۱۴۹۴)، سنن النسائی/الضحایا ۱۳ (۴۳۹۳)،(تحفة الأشراف:۱۱۴۵۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۱۳،۱۱۷)

Wazahat

امام ابن القیم فرماتے ہیں: اس باب میں صریح احادیث وارد ہیں کہ نماز عید سے پہلے ذبح کیا ہوا جانور کافی نہ ہو گا، خواہ نماز کا وقت آ گیا ہو، یا نہ آ گیا ہو، اور یہی اللہ تعالی کا دین ہے جس کو ہم اختیار کرتے ہیں، اور اس کے خلاف باطل ہے، امام کی نماز عیدگاہ میں ہو یا مسجد میں اگر امام نہ ہو، تو ہر شخص اپنی نماز کے بعد ذبح کرے۔