Blog
Books
Search Hadith

لہسن، پیاز اور گندنا کھانے کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ،‏‏‏‏ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ،‏‏‏‏ عَنْ أُمِّ أَيُّوبَ،‏‏‏‏ قَالَتْ:‏‏‏‏ صَنَعْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا فِيهِ مِنْ بَعْضِ الْبُقُولِ،‏‏‏‏ فَلَمْ يَأْكُلْ،‏‏‏‏ وَقَالَ:‏‏‏‏ إِنِّي أَكْرَهُ أَنْ أُوذِيَ صَاحِبِي .

It was narrated that Umm Ayyub said: “I made some food for the Prophet (ﷺ) in which there were some vegetables. He did not eat it, and he said: ‘I do not like to annoy my companion.’”

ام ایوب رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ
میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کھانا تیار کیا، اس میں کچھ سبزیاں ( پیاز اور لہسن ) پڑی تھیں، آپ نے اسے نہیں کھایا، اور فرمایا: مجھے یہ بات ناپسند ہے کہ میں ( اس کی بو سے ) اپنے ساتھی ( جبرائیل علیہ السلام ) کو تکلیف پہنچاؤں ۱؎۔
Haidth Number: 3364
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«سنن الترمذی/الأطعمة ۱۴ (۱۸۱۰)،(تحفة الأشراف:۱۸۳۰۴)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۴۳۳،۴۶۲)، سنن الدارمی/الأطعمة ۲۱ (۲۰۹۸)

Wazahat

فتح الباری میں ہے کہ پیاز اور لہسن اور گندنا حلال ہیں، لیکن جو کوئی ان کو کھائے اس کو مسجد میں جانا مکروہ ہے، اور فقہاء نے مُولی کو بھی ان کی مثل سمجھا ہے، اور جس ترکاری میں بری بو ہو وہ اس کی مثل ہے، اور جمہور اسی کے قائل ہیں کہ کراہت تنزیہی ہے۔ اور بیڑی سگریٹ، سگار وغیرہ کے پینے والوں یا تمباکو کھانے والوں کے منہ بھی عموما ً بدبو کرتے ہیں، جس سے لوگوں کو مسجد اور مسجد سے باہر اذیت اور تکلیف ہوتی ہے، اس لیے اس سے بھی احتیاط ضروری ہے۔