Blog
Books
Search Hadith

شراب کی تجارت کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ،‏‏‏‏ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ،‏‏‏‏ عَنْ طَاوُسٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ بَلَغَ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ سَمُرَةَ بَاعَ خَمْرًا،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ قَاتَلَ اللَّهُ سَمُرَةَ،‏‏‏‏ أَلَمْ يَعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ،‏‏‏‏ حُرِّمَتْ عَلَيْهِمُ الشُّحُومُ فَجَمَلُوهَا فَبَاعُوهَا .

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: Umar heard that Samurah had sold some wine, and he said: “May Allah ruin Samurah! Does he not know that the Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘May Allah curse the Jews, for animal fat was forbidden to them, so they melted it down and sold it.’”

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
عمر رضی اللہ عنہ کو خبر ملی کہ سمرہ رضی اللہ عنہ نے شراب بیچی ہے تو کہا: اللہ تعالیٰ سمرہ کو تباہ کرے، کیا اسے نہیں معلوم کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ یہود پر اللہ کی لعنت ہو، اس لیے کہ ان پر چربی حرام کی گئی تھی، تو انہوں نے اسے پگھلایا اور بیچ دیا ۱؎۔
Haidth Number: 3383
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/البیوع ۱۰۳ (۲۲۲۳)، الأنبیاء ۵۰ (۳۴۵۷)، صحیح مسلم/المساقاة ۱۳ (۱۵۸۲)، سنن النسائی/الفرع والعتیرة ۸ (۴۲۶۲)،(تحفة الأشراف:۱۰۵۰۱)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۲۵)، سنن الدارمی/الأشرابة ۹ (۲۱۵۰)

Wazahat

اور بیچ کر اس کی قیمت کھا لی، معلوم ہوا کہ جیسے شراب حرام ہے، ویسے ہی اس کی قیمت لینا اور تجارت کرنا بھی حرام ہے، افسوس ہے کہ ہمارے زمانے میں بعض مسلمان تاجر اپنی دوکانوں میں شراب بھی رکھتے ہیں، اور خیال رکھتے ہیں کہ شراب کے بیچنے میں اتنا گناہ نہیں ہے جتنا اس کے پینے میں، حالانکہ حدیث کی روسے یہ سب برابر ہیں اور سب پر لعنت آتی ہے، اور شراب کا پیشہ حرام ہے، اس کا پینا اور پیلانا دونوں جائز نہیں، اسی طرح سود کا پیشہ اور جو تاجر شراب اور سود کی تجارت کرتا ہو اس کی دعوت میں جاتا تقوی اور دین داری کے خلاف ہے۔