Blog
Books
Search Hadith

پانی تین سانس میں پینے کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ،‏‏‏‏ عَنْ أَنَسٍ،‏‏‏‏ أَنَّهُ كَانَ يَتَنَفَّسُ فِي الْإِنَاءِ ثَلَاثًا،‏‏‏‏ وَزَعَمَ أَنَسٌ،‏‏‏‏ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ كَانَ يَتَنَفَّسُ فِي الْإِنَاءِ ثَلَاثًا .

It was narrated from Anas that he used to drink from a vessel in three draughts, and Anas said that the Messenger of Allah (ﷺ) used to drink from a vessel in three draughts.

انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
وہ برتن سے تین سانسوں میں پیتے اور کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی تین سانسوں میں پیا کرتے تھے ۱؎۔
Haidth Number: 3416
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/الأشربة ۶۶ (۵۶۳۱)، صحیح مسلم/الأشربة ۱۶ (۲۰۲۸)، سنن الترمذی/الأشربة ۱۳ (۱۸۸۴)،(تحفة الأشراف:۴۹۸)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الأشربة ۱۹ (۳۷۲۸)، مسند احمد (۳/۱۱۴،۱۱۹،۱۲۸،۱۸۵)، سنن الدارمی/الأشربة ۲۰ (۲۱۶۶)

Wazahat

تین سانس میں پانی پینا مستحب ہے، مگر ضروری ہے کہ جب سانس لے تو برتن کو اپنے منہ سے علیحدہ کر لے، اور دوسری حدیث میں جو برتن میں سانس لینے سے منع کیا ہے اس کا یہی مطلب ہے کہ برتن منہ سے لگا ہو، اور سانس لے یہ مکروہ ہے، اس لئے کہ پانی ناک میں چڑھ جانے کا ڈر ہے۔