Blog
Books
Search Hadith

کھڑے ہو کر پینے کا بیان

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ،‏‏‏‏ عَنْ عَاصِمٍ،‏‏‏‏ عَنْ الشَّعْبِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَقَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ زَمْزَمَ،‏‏‏‏ فَشَرِبَ قَائِمًا ،‏‏‏‏ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعِكْرِمَةَ،‏‏‏‏ فَحَلَفَ بِاللَّهِ مَا فَعَلَ.

‘Asim narrated from Sha’bi, from Ibn ‘Abbas who said: “I drew water from Zamzam for the Prophet (ﷺ) and he drank standing up.”

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو زمزم کا پانی پلایا، تو آپ نے کھڑے کھڑے پیا ۱؎۔ شعبی کہتے ہیں: میں نے یہ حدیث عکرمہ سے بیان کی تو انہوں نے قسم کھا کر کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا نہیں کیا۔
Haidth Number: 3422
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/الحج ۷۶ (۱۶۳۷)، الأشربة ۱۶ (۵۶۱۷)، صحیح مسلم/الأشربة ۱۵ (۲۰۲۷)، ولیس عندہ ''فذکرت''، سنن الترمذی/الأشربة ۱۲ (۱۸۸۲)، الشمائل ۳۱ (۱۹۷،۱۹۹)، سنن النسائی/الحج ۱۶۵ (۲۹۶۷)،(تحفة الأشراف:۵۷۶۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۲۱۴،۲۲۰،۲۴۲،۲۴۳،۲۴۹،۲۸۷،۳۴۲،۳۶۹،۳۷۲)

Wazahat

یعنی کھڑے ہو کر پانی نہیں پیا، یہ عکرمہ نے اپنے گمان کے مطابق قسم کھائی، ورنہ مشہور روایتوں سے یہ ثابت ہے کہ آپ ﷺ نے زمزم کا پانی کھڑے کھڑے ہی پیا، اور بعض علماء نے کہا کہ زمزم کا پانی اور وضو سے بچا ہوا پانی کھڑے رہ کر پینا مستحب ہے، اور باقی کل پانی بیٹھ کر پینا چاہیے، اور احتمال ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے جو زمزم کا پانی کھڑے رہ کر پیا یہ عذر کی وجہ سے ہو کہ وہاں بھیڑ بھاڑ کی وجہ سے آپ ﷺ نے بیٹھنے کی جگہ نہ پائی ہو، اور بعضوں نے کہا کہ کھڑے رہ کر پانی پینا پہلے منع تھا، اس کی ممانعت منسوخ ہو گئی، اور بعضوں نے کہا: پہلے جائز تھا، پھر منع ہوا، جابر رضی اللہ عنہ سے ایسا مروی ہے، غرض بہتر یہی ہے بیٹھ کر پانی پیئے، مجبوری کی بات اور ہے۔