Blog
Books
Search Hadith

حریرہ کا بیان

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ عُلَيَّةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ السَّائِبِ بْنِ بَرَكَةَ،‏‏‏‏ عَنْ أُمِّهِ،‏‏‏‏ عَنْعَائِشَةَ،‏‏‏‏ قَالَتْ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَخَذَ أَهْلَهُ الْوَعْكُ أَمَرَ بِالْحَسَاءِ،‏‏‏‏ قَالَتْ:‏‏‏‏ وَكَانَ يَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّهُ لَيَرْتُو فُؤَادَ الْحَزِينِ،‏‏‏‏ وَيَسْرُو عَنْ فُؤَادِ السَّقِيمِ،‏‏‏‏ كَمَا تَسْرُو إِحْدَاكُنَّ الْوَسَخَ عَنْ وَجْهِهَا بِالْمَاءِ .

It was narrated that ‘Aishah said: “If any of his family members became ill, the Messenger of Allah (ﷺ) would order that some broth be made. And he would say: ‘It consoles the grieving heart and cleanses the ailing heart, as anyone of you cleanses her face of dirt with water.’”

ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں کو جب بخار آتا تو آپ حریرہ کھانے کا حکم دیتے، اور فرماتے: یہ غمگین کے دل کو سنبھالتا ہے، اور بیمار کے دل سے اسی طرح رنج و غم دور کر دیتا ہے جس طرح کہ تم میں سے کوئی عورت اپنے چہرے سے میل کو پانی سے دور کر دیتی ہے ۱؎۔
Haidth Number: 3445
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(سند میں ام محمد بن سائب ضعیف ہیں)

Takhreej

سنن الترمذی/الطب ۳ (۲۰۳۹)،(تحفة الأشراف:۱۷۹۹۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۳۲)

Wazahat

حسا یعنی حریرہ آٹا، پانی، گھی یا تیل وغیرہ سے بنایا جاتا ہے، اس میں کبھی میٹھا بھی ڈالتے ہیں، اور کبھی شہد اور کبھی آٹے کے بدلے میں آٹے کا چھان ڈالتے ہیں، اس کو تلبینہ کہتے ہیں، اردو میں حریرہ مشہور ہے۔