Blog
Books
Search Hadith

نظر بد لگنے پر دم کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ،‏‏‏‏ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ،‏‏‏‏ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ عَامِرٍ،‏‏‏‏ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ الزُّرَقِيِّ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَتْ أَسْمَاءُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ،‏‏‏‏ إِنَّ بَنِي جَعْفَرٍ تُصِيبُهُمُ الْعَيْنُ،‏‏‏‏ فَأَسْتَرْقِي لَهُمْ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ نَعَمْ فَلَوْ كَانَ شَيْءٌ سَابَقَ الْقَدَرَ،‏‏‏‏ سَبَقَتْهُ الْعَيْنُ .

It was narrated that ‘Ubaid bin Rifa’ah Az-Zuraqi said: “Asma’ said: ‘O Messenger of Allah! The children of Ja’far have been afflicted by the evil eye, shall I recite Ruqyah* for them?’ He said: ‘Yes, for if anything were to overtake the Divine decree it would be the evil eye.’”

عبید بن رفاعہ زرقی کہتے ہیں کہ
اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: اللہ کے رسول! جعفر کے بیٹوں کو نظر بد لگ جاتی ہے، کیا میں ان کے لیے دم کر سکتی ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، اگر کوئی چیز لکھی ہوئی تقدیر پر سبقت لے جاتی تو نظر بد لے جاتی ۱؎۔
Haidth Number: 3510
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

سنن الترمذی/الطب ۱۷ (۲۰۵۹)،(تحفة الأشراف:۱۵۷۵۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۴۳۸)

Wazahat

مقصد یہ ہے کہ نظر بد کا اثر نقصان دہ اور تکلیف پہنچانے والا ہوتا ہے، حتی کہ تقدیر کے خلاف اگر کوئی چیز پیش آ سکتی ہے اور وہ نقصان پہنچا سکتی ہے تو وہ نظر بد ہے، جس سے بچنے کے لئے نبی اکرم ﷺ معوذتین «قُل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» پڑھتے جو ہر بلا اور ہر بدنظری سے بچنے کے لئے مجرب ہیں، لبید بن عاصم یہودی نے جب رسول اکرم ﷺ پر جادو کر دیا تھا تو آپ ﷺ کے کہنے پر وہ گرہ دار بال بھی ایک اندھے کنویں سے منگوایا گیا، ایک ایک آیت ان سورتوں کی آپ ﷺ پڑھتے جاتے تھے، اور ایک ایک گرہ کھلتی جاتی تھی، یہاں تک کہ سب گرہیں کھل گئیں، اور لبید یہودی کا سحر باطل ہوا۔