Blog
Books
Search Hadith

تصویروں کو پامال اور روندی جانے والی جگہوں میں رکھنے کا بیان

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ،‏‏‏‏ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ،‏‏‏‏ عَنْعَائِشَةَ،‏‏‏‏ قَالَتْ:‏‏‏‏ سَتَرْتُ سَهْوَةً لِي تَعْنِي:‏‏‏‏ الدَّاخِلَ بِسِتْرٍ فِيهِ تَصَاوِيرُ،‏‏‏‏ فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَتَكَهُ،‏‏‏‏ فَجَعَلْتُ مِنْهُ مَنْبُوذَتَيْنِ:‏‏‏‏ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّكِئًا عَلَى إِحْدَاهُمَا .

It was narrated that ‘Aishah said: “I covered a small room closet of mine, meaning, from the inside, with a curtain on which there were images. When the Prophet (ﷺ) came, he tore it down, so I made two pillows from it, and I saw the Prophet (ﷺ) reclining on one of them.”

ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ
میں نے اپنے روشن دان پر پردہ ڈالا یعنی اندر سے، پردے میں تصویریں تھیں، جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، تو آپ نے اسے پھاڑ ڈالا، میں نے اس سے دو تکیے بنا لیے پھر میں نے دیکھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان میں سے ایک تکیے پر ٹیک لگائے ہوئے تھے ۱؎۔
Haidth Number: 3653
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(سند میں اسامہ بن زید ضعیف ہے، لیکن دوسرے طرق سے صحیح ہے، کمافی التخریج)

Takhreej

«تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۱۷۴۲۷، ومصباح الزجاجة:۱۲۶۸)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/المظالم ۳۲ (۲۴۷۹،۲۴۷۶)، اللباس ۹۱ (۵۹۵۴،۵۹۵۵)، الأدب ۷۵ (۶۱۰۹)،(بدون ذکرالصلاة في المواضع الثلاثة) صحیح مسلم/اللباس ۲۶ (۲۱۰۷)، سنن النسائی/القبلة ۱۲ (۷۶۲)، الزینة من المجتبیٰ ۵۷ (۵۳۵۶)، مسند احمد (۶/۱۷۴)، سنن الدارمی/الاستئذان ۳۳ (۲۷۰۴)

Wazahat

اس حدیث سے نقشی تصویر کی بھی حرمت نکلتی ہے، اور بعضوں نے کہا آپ کا یہ فعل حرمت کی وجہ سے نہ تھا، بلکہ آپ ﷺ نے نبوت کے خاندان میں دنیا کی زیب و زینت اور آرائستگی کو برا سمجھا۔