Blog
Books
Search Hadith

آدمی سے کہا جائے: صبح کیسے کی؟۔

Chapter: If a man is asked how are you this morning?

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ،‏‏‏‏ عَنْ جَابِرٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ:‏‏‏‏ كَيْفَ أَصْبَحْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:‏‏‏‏ بِخَيْرٍ،‏‏‏‏ مِنْ رَجُلٍ لَمْ يُصْبِحْ صَائِمًا،‏‏‏‏ وَلَمْ يَعُدْ سَقِيمًا .

It was narrated that Jabir said: I said: 'How are you this morning, O Messenger of Allah?' He said: 'I am better than one who did not get up fasting, and who did not visit and sick.'

جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ نے صبح کیسے کی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے نہ آج روزہ رکھا، نہ بیمار کی عیادت ( مزاج پرسی ) کی خیریت سے ہوں ۱؎۔
Haidth Number: 3710
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(سند میں عبداللہ بن مسلم ضعیف راوی ہے، لیکن ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاہد اور دوسری احادیث کی وجہ سے یہ حسن ہے، ملاحظہ ہو: تراجع الالبانی ۱۰۰ و صحیح الأدب المفرد:۸۷۸- ۱۱۳۳)

Takhreej

«تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۲۳۸۰، ومصباح الزجاجة:۱۲۹۳)

Wazahat

یہ آپ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کی جناب میں اپنی تقصیر ظاہر کی باوجود اس کے کہ میں نے روزہ نہیں رکھا بیمار پرسی نہیں کی، لیکن مالک کا احسان ہے کہ میری صبح خیریت کے ساتھ اس نے کرائی، سبحان اللہ، رسول اکرم ﷺ باوجود کثرت عبادت، ریاضت، قرب الٰہی اور گناہوں سے پاک اور صاف ہونے کے اپنی تقصیر کا اقرار اور مالک کی نعمتوں کا اظہار کرتے تھے، اور کسی بندے کی کیا مجال ہے جو اپنی عبادت و طاعت اور تقویٰ پر نازاں ہو، یا اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل و کرم سے ہم کو کھلاتا اور پلاتا ہے، اور خیریت اور عافیت سے ہماری صبح اور شام گزارتا ہے، اے اللہ! ہم تیرے احسان اور نعمت کا شکر جتنا شکر کریں سب کم ہے۔