Blog
Books
Search Hadith

ہوا کو برا بھلا کہنے کی ممانعت

Chapter: Prohibition of cursing the wind

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ،‏‏‏‏ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ الزُّهْرِيِّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الزُّرَقِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تُسُبُّوا الرِّيحَ،‏‏‏‏ فَإِنَّهَا مِنْ رَوْحِ اللَّهِ،‏‏‏‏ تَأْتِي بِالرَّحْمَةِ وَالْعَذَابِ،‏‏‏‏ وَلَكِنْ سَلُوا اللَّهَ مِنْ خَيْرِهَا،‏‏‏‏ وَتَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا .

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah(ﷺ) said: Do not curse the wind, for it is from the mercy of Allah, bringing Rahmah (i.e., rain and breezes), or destruction. But ask Allah for its goodness, and seek refuge with Allah from its evil.

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہعلیہ وسلم نے فرمایا: ہوا کو برا نہ کہو، کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت میں سے ہے، وہ رحمت بھی لاتی ہے اور عذاب بھی لاتی ہے، البتہ اللہ تعالیٰ سے اس کی بھلائی کا سوال کرو اور اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگو ۱؎۔
Haidth Number: 3727
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«سنن ابی داود/الأدب ۱۱۳ (۵۰۹۷)،(تحفة الأشراف:۱۲۲۳۱)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۲۵۰،۲۶۷،۴۰۹،۴۳۶،۵۱۸)

Wazahat

اس معنی سے کہ انسان اور حیوان کی زندگی ہوا پر موقوف ہے، ان حیوانوں کی جو ہوائی ہیں اور بعض حیوان مائی ہیں، ان کی زندگی پانی پر موقوف ہے، اب بعض امتوں پر جو ہوا سے عذاب ہوا یہ اس کے خلاف نہیں ہے کیونکہ ہر ایک رحمت کی چیز جب اعتدال سے زیادہ ہو تو عذاب ہو جاتی ہے جیسے پانی وہ بھی رحمت ہے لیکن نوح علیہ السلام کی قوم کے لئے اور فرعون اور اس کی قوم کے لئے عذاب تھا۔ اور ابھی ماضی قریب میں سونامی کی لہروں سے جو تباہی دنیا نے دیکھی اس سے ہم سب کو عبرت ہونی چاہئے۔