Blog
Books
Search Hadith

مدح کا بیان

Chapter: Praise

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ،‏‏‏‏ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ،‏‏‏‏ عن عكرمة، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ مَدَحَ رَجُلٌ رَجُلًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ وَيْحَكَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ مِرَارًا ،‏‏‏‏ ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ إِنْ كَانَ أَحَدُكُمْ مَادِحًا أَخَاهُ،‏‏‏‏ فَلْيَقُلْ أَحْسِبُهُ،‏‏‏‏ وَلَا أُزَكِّي عَلَى اللَّهِ أَحَدًا .

It was narrated from Abdur-Rahman bin Abu Bakrah that his father said: A man praised another man in the presence of Messenger of Allah(ﷺ). The Messenger of Allah(ﷺ) said: 'Woe to you,you have cut the neck of your companion,'several times. Then he said: 'If anyone of you praises his brother, let him say: I think he is lie this, but I do not sanctify anyone before Allah.

ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک آدمی کی تعریف کی تو آپ نے فرمایا: افسوس! تم نے اپنے بھائی کی گردن کاٹ دی ، اس جملہ کو آپ نے کئی بار دہرایا، پھر فرمایا: تم میں سے اگر کوئی آدمی اپنے بھائی کی تعریف کرنا چاہے تو یہ کہے کہ میں ایسا سمجھتا ہوں، لیکن میں اللہ تعالیٰ کے اوپر کسی کو پاک نہیں کہہ سکتا ۱؎۔
Haidth Number: 3744
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/الشہادات ۱۶ (۲۶۶۲)، الأدب ۹۵ (۶۱۶۲)، صحیح مسلم/الزہد ۱۴ (۳۰۰۰)، سنن ابی داود/الأدب ۱۰ (۴۸۰۵)،(تحفة الأشراف:۱۱۶۷۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۴۱،۴۶،۴۷،۵۰)

Wazahat

یعنی میں یہ نہیں جانتا کہ حقیقت میں اللہ کے نزدیک یہ کیسا ہے؟ میرے نزدیک تو اچھا ہے، حدیثوں کا یہی مطلب ہے کہ منہ پر کسی کی تعریف نہ کرے، یہ بھی اس وقت جب اس شخص کے غرور میں پڑ جانے کا اندیشہ ہو، ورنہ صحیحین کی کئی حدیثوں سے منہ پر تعریف کرنے کا جواز نکلتا ہے، اور نبی اکرم ﷺ نے احد پہاڑ سے فرمایا: تھم جا، تیرے اوپر کوئی نہیں ہے مگر نبی اور صدیق اور شہید اور اس وقت ابوبکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ حاضر تھے، اور بعضوں نے کہا: کراہت اس وقت ہے جب مدح میں مبالغہ کرے اور جھوٹ کہے، اور بعضوں نے کہا اس وقت مکروہ ہے جب اس سے دنیاوی کام نکالنا منظور ہو، اور یہ تعریف غرض کے ساتھ ہو، «واللہ اعلم»۔