Blog
Books
Search Hadith

فتنے کے وقت تحقیق کرنے اور حق پر جمے رہنے کا بیان

Chapter: Standing firm during times of tribulation

حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى اللَّيْثِيُّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَرْوَانَ،‏‏‏‏ عَنْ هُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ فِتَنًا كَقِطَعِ اللَّيْلِ الْمُظْلِمِ،‏‏‏‏ يُصْبِحُ الرَّجُلُ فِيهَا مُؤْمِنًا،‏‏‏‏ وَيُمْسِي كَافِرًا،‏‏‏‏ وَيُمْسِي مُؤْمِنًا،‏‏‏‏ وَيُصْبِحُ كَافِرًا،‏‏‏‏ الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْقَائِمِ،‏‏‏‏ وَالْقَائِمُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْمَاشِي،‏‏‏‏ وَالْمَاشِي فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِي،‏‏‏‏ فَكَسِّرُوا قِسِيَّكُمْ،‏‏‏‏ وَقَطِّعُوا أَوْتَارَكُمْ،‏‏‏‏ وَاضْرِبُوا بِسُيُوفِكُمُ الْحِجَارَةَ،‏‏‏‏ فَإِنْ دُخِلَ عَلَى أَحَدٍ مِنْكُمْ فَلْيَكُنْ كَخَيْرِ ابْنَيْ آدَمَ .

It was narrated from Abu Musa Al-Ash’ari that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Before the Hour comes, there will be tribulation like pieces of black night, when a man will wake up as a believer but be a disbeliever by evening, or he will be a believer in the evening but will be a disbeliever by morning. And the one who is sitting will be better than the one who is standing, and the one who is standing will be better than the one who is walking, and the one who is walking will be better than the one who is running. So break your bows, cut their strings and strike your swords against rocks, and if anyone enters upon anyone of you, let him be like the better of the two sons of Adam. (i.e. the one killed, not the killer).”

ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے قریب ایسے فتنے ہوں گے جیسے اندھیری رات کے حصے، ان میں آدمی صبح کو مومن ہو گا، تو شام کو کافر ہو گا اور شام کو مومن ہو گا تو صبح کو کافر ہو گا، اس میں بیٹھنے والا کھڑے ہونے والے سے، کھڑا ہونے والا چلنے والے سے، اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہو گا، اور ان فتنوں میں تم اپنی کمانوں کو توڑ ڈالنا، کمان کے تانت کاٹ ڈالنا، اپنی تلواریں پتھر پر مار کر کند کر لینا، اور اگر تم میں سے کسی کے پاس کوئی گھس جائے تو آدم کے دونوں بیٹوں میں سے نیک بیٹے کی طرح ہو جا نا ۱؎۔
Haidth Number: 3961
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«سنن ابی داود/الفتن ۲ (۴۲۵۹)، سنن الترمذی/الفتن ۳۳ (۲۲۰۴)،(تحفة الأشراف:۹۰۳۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۴۰۸،۴۱۶)

Wazahat

جنہوں نے اپنے بھائی قابیل سے کہا: تو مجھے اگر مارے گا تب بھی تجھے نہیں ماروں گا، مطلب آپ کا یہ ہے کہ ان فتنوں میں لڑنا اور مسلمانوں کو مارنا گویا فتنہ کی تائید کرنا ہے، پس گھر میں خاموشی سے بیٹھے رہنا مناسب ہے، اور جس قدر کوئی زیادہ حرکت کرے گا اتنا ہی وہ برا ہے۔