Blog
Books
Search Hadith

پچھم سے سورج نکلنے کا بیان

Chapter: The rising of the Sun from the west (the place of its setting)

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي حَيَّانَ التَّيْمِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ،‏‏‏‏ عَنْعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَوَّلُ الْآيَاتِ خُرُوجًا:‏‏‏‏ طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا،‏‏‏‏ وَخُرُوجُ الدَّابَّةِ عَلَى النَّاسِ ضُحًى ،‏‏‏‏ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ:‏‏‏‏ فَأَيَّتُهُمَا مَا خَرَجَتْ قَبْلَ الْأُخْرَى،‏‏‏‏ فَالْأُخْرَى مِنْهَا قَرِيبٌ،‏‏‏‏ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ:‏‏‏‏ وَلَا أَظُنُّهَا إِلَّا طُلُوعَ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا.

It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “The first signs to appear will be at the rising of the sun from the west and the emergence of the Beast to the people, at forenoon.’” 'Abdullah said: Whichever of them appears first, the other will come soon after. 'Abdullah said: I do not think it will be anything other than the sun rising from the west.

عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کی پہلی نشانی سورج کا پچھم سے نکلنا، اور چاشت کے وقت لوگوں پر «دابہ» ( چوپایہ ) کا ظاہر ہونا ہے ۔ عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ان دونوں میں سے جو بھی پہلے نکلے، تو دوسرا اس سے قریب ہو گا، میرا یہی خیال ہے کہ پہلے سورج پچھم سے نکلے گا ۱؎۔
Haidth Number: 4069
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح مسلم/الفتن ۲۳ (۲۹۴۱)، سنن ابی داود/الملاحم ۱۲ (۴۳۱۰)،(تحفة الأشراف:۸۹۵۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۱۶۴،۲۰۱)

Wazahat

یعنی ان نشانیوں میں جو قانون قدرت کے خلاف ہیں کیونکہ پہلی نشانی مہدی علیہ السلام کا ظہور ہے، پھر عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے اتر کر زمین پر آنا، پھر دجال کا نکلنا، پھر یاجوج ماجوج کا نکلنا، اور دابۃ الارض میں اختلاف ہے کہ سورج کے نکلنے سے پہلے نکلے گا یا بعد میں نکلے گا، عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کا یہی خیال تھا کہ وہ سورج نکلنے کے بعد نکلے گا، جب کہ اوروں نے کہا کہ اس سے پہلے نکلے گا، بہرحال آسمانی نشانیوں میں سورج کا نکلنا آخری نشانی ہے، اور ارضی نشانیوں میں دابۃ الارض کا نکلنا پہلی، اور بعض نے کہا کہ پہلی قیامت کی نشانی دجال کا نکلنا ہے، پھر عیسیٰ علیہ السلام کا اترنا، پھر یاجوج اور ماجوج کا نکلنا، پھر دابۃ الارض کا، پھر سورج کا پچھم سے نکلنا، کیونکہ سورج نکلنے پر ایمان کا دروازہ بند ہو جائے گا، اور عیسیٰ علیہ السلام کے عہد میں بہت سے کافر دین اسلام کو قبول کریں گے یہاں تک کہ ساری دنیا میں ایک ہی دین ہو جائے گا۔ «والحمد لله الذي بنعمته تتم الصالحات»۔