Blog
Books
Search Hadith

تکبر اور گھمنڈ سے بے زاری اور تواضع کا بیان

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ،‏‏‏‏ وَسَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ،‏‏‏‏ قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ،‏‏‏‏ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ إِنْ كَانَتِ الْأَمَةُ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ لَتَأْخُذُ بِيَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَمَا يَنْزِعُ يَدَهُ مِنْ يَدِهَا حَتَّى تَذْهَبَ بِهِ حَيْثُ شَاءَتْ مِنْ الْمَدِينَةِ فِي حَاجَتِهَا .

It was narrated that Anas bin Malik said: “If a female slave among the people of Al-Madinah were to take the hand of the Messenger of Allah (ﷺ), he would not take his hand away from hers until she had taken him wherever she wanted in Al-Madinah so that her needs may be met.”

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
اگر اہل مدینہ میں سے کوئی ایک باندی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے اپنا ہاتھ نہ چھڑاتے، یہاں تک کہ وہ آپ کو اپنی ضرورت کے لیے جہاں چاہتی لے جاتی ۱؎۔
Haidth Number: 4177
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(سند میں علی بن زید بن جدعان ضعیف ہیں، لیکن شواہد سے حدیث صحیح ہے)

Takhreej

«تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۱۱۰۶، ومصباح الزجاجة:۱۴۸۳)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۷۴،۲۱۵)

Wazahat

یہ آپ کے تواضع کا حال تھا کہ ایک لونڈی کے ساتھ تشریف لے جاتے، اور اس کا کام کر دیتے حالانکہ تمام مخلوقات میں آپ افضل اور اعلیٰ تھے، اور بڑے بڑے دنیا کے بادشاہ درجہ میں آپ کے غلام کے غلام سے بھی کم تھے۔