Blog
Books
Search Hadith

ہر بیوی سے ہمبستری کے بعد الگ الگ غسل کا بیان

حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنْبَأَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي رَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمَّتِهِ سَلْمَى، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي رَافِعٍ:‏‏‏‏ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَافَ عَلَى نِسَائِهِ فِي لَيْلَةٍ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَ يَغْتَسِلُ عِنْدَ كُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُنَّ، ‏‏‏‏‏‏فَقِيلَ لَهُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا تَجْعَلُهُ غُسْلًا وَاحِدًا؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ هُوَ أَزْكَى وَأَطْيَبُ وَأَطْهَرُ .

It was narrated from Abu Rafi' that: The Prophet went around to all of his wives in one night, and he had a bath after each one of them. It was said to him: O Messenger of Allah, why not make it one bath? He said: This is purer, better and cleaner.

ابورافع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات میں اپنی تمام بیویوں کے پاس ہو آئے ۱؎، اور ہر ایک کے پاس غسل کرتے رہے، آپ سے پوچھا گیا: اللہ کے رسول! آپ آخر میں ایک ہی غسل کیوں نہیں کر لیتے ہیں؟ تو آپ نے فرمایا: یہ طریقہ زیادہ پاکیزہ، عمدہ اور بہترین ہے ۲؎۔
Haidth Number: 590
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(سند میں سلمی غیر معروف ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث حسن ہے)۔

Takhreej

سنن ابی داود/الطہارة ۸۶ (۲۱۹)، (تحفة الأشراف: ۱۲۰۳۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۸، ۱۰، ۳۹۱)

Wazahat

سبحان اللہ ہمارے نبی ﷺ نہایت نفیس مزاج اور صفائی پسند تھے، اور اسی وجہ سے آپ کو خوشبو بہت پسند تھی، اور بدبو سے بڑی نفرت تھی، آپ کو اپنے لباس، گھر، بدن اور ہر چیز کی طہارت اور پاکیزگی کا بڑا خیال رہتا تھا جیسے دوسری حدیثوں سے ثابت ہے، یہاں تک کہ آپ ﷺ ان چیزوں کے کھانے سے بھی پرہیز کرتے تھے جن کی بو ناگوار ہوتی، جیسے: کچے پیاز یا لہسن وغیرہ۔ ۲؎: ممکن ہے ایسا نبی اکرم ﷺ نے سفر سے آنے پر یا ایک باری پوری ہو جانے، اور دوسری باری کے شروع کرنے سے پہلے کیا ہو، یا تمام بیویوں کی رضا مندی سے ایسا کیا ہو۔