Blog
Books
Search Hadith

ضرورت اور معذوری کی حالت میں نماز کے وقت کا بیان۔

Chapter: The Time Of Prayer When One has An Excuse Or In Cases Of Necessity

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعَنِ الْأَعْرَجِ يُحَدِّثُونَهُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَن رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الْعَصْرِ رَكْعَةً قَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَكَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ أَدْرَكَ مِنَ الصُّبْحِ رَكْعَةً قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَكَهَا .

It was narrated from Abu Hurairah that: The Messenger of Allah said: Whoever catches one Rak'ah of the 'Asr before the sun sets, then he has caught it, and whoever catches one Rak'ah of the Subh before the sun rises, then he has caught it.

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے سورج کے ڈوبنے سے پہلے عصر کی ایک رکعت پا لی، اس نے عصر کی نماز پا لی، اور جس نے سورج نکلنے سے پہلے فجر کی ایک رکعت پالی تو اس نے فجر کی نماز پا لی ۱؎۔
Haidth Number: 699
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

صحیح البخاری/المواقیت ۲۸ (۵۷۹)، صحیح مسلم/المساجد ۳۰ (۶۰۷)، (تحفة الأشراف: (۱۲۲۰۶، ۱۳۶۳۶، ۱۴۲۱۶)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة ۵ (۴۱۲)، سنن الترمذی/الصلاة ۲۳ (۱۸۶)، سنن النسائی/المواقیت ۱۰ (۵۱۸)، ۲۸ (۵۵۱)، موطا امام مالک/وقوت الصلاة ۱ (۵)، مسند احمد (۲/۲۵۴، ۲۶۰، ۲۸۲، ۳۴۸، ۳۹۹، ۴۶۲، ۴۷۴)، سنن الدارمی/الصلاة ۲۲ (۱۲۵۸)

Wazahat

یعنی اس کی وجہ سے وہ اس قابل ہو گیا کہ اس کے ساتھ باقی اور رکعتیں ملا لے اس کی یہ نماز ادا سمجھی جائے گی قضا نہیں، یہ مطلب نہیں کہ یہ رکعت پوری نماز کے لیے کافی ہو گی، اور جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ نماز کے دوران سورج نکلنے سے اس کی نماز فاسد ہو جائے گی وہ کہتے ہیں کہ اس روایت کا مطلب یہ ہے کہ اگر اسے اتنا وقت مل گیا جس میں وہ ایک رکعت پڑھ سکتا ہو تو وہ نماز کا اہل ہو گیا، اور وہ نماز اس پر واجب ہو گئی مثلاً بچہ ایسے وقت میں بالغ ہوا یا حائضہ حیض سے پاک ہوئی یا کافر اسلام لے آیا کہ وہ وقت کے اندر ایک رکعت پڑھ سکتا ہو تو وہ نماز اس پر واجب ہوگئی، لیکن ابوداود کی حدیث رقم (۵۱۷) سے جس میں «فليتم صلاته»کے الفاظ آئے ہیں اس تاویل کی نفی ہو رہی ہے