Blog
Books
Search Hadith

عشاء کو عتمہ کی نماز کہنے کی ممانعت

Chapter: Prohibition Of Saying The Atamah Prayer (Prayer Of Darkness)

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏ وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي لَبِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ لَا تَغْلِبَنَّكُمْ الْأَعْرَابُ عَلَى اسْمِ صَلَاتِكُمْ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهَا الْعِشَاءُ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّهُمْ لَيُعْتِمُونَ بِالْإِبِلِ .

It was narrated that Ibn 'Umar said: I heard the Messenger of Allah say: 'Do not let the Bedouin make you change the name of your prayer. It is the 'Isha', and they bring their camels in and milk them at nightfall.'

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اعراب ( دیہاتی لوگ ) تمہاری نماز کے نام میں تم پر غالب نہ آ جائیں، اس لیے کہ ( کتاب اللہ میں ) اس کا نام عشاء ہے، اور یہ لوگ اس وقت اونٹنیوں کے دوہنے کی وجہ سے اسے «عتمہ» کہتے ہیں ۱؎۔
Haidth Number: 704
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

صحیح مسلم/المساجد ۳۹ (۶۴۴)، سنن ابی داود/الأدب ۸۶ (۴۹۸۴)، سنن النسائی/المواقیت ۲۲ (۵۴۲)، (تحفة الأشراف: ۸۵۸۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۱۰، ۱۹، ۴۹، ۱۴۴)

Wazahat

عرب کے لوگ سورج ڈوبنے کے بعد جب اندھیرا ہو جاتا تو اپنے جانوروں کا دودھ دوہتے تھے، تاکہ مانگنے والے محتاج دیکھ نہ سکیں اور ان کو دودھ نہ دینا پڑے، پھر وہی لوگ عشاء کی نماز کو «عتمہ» کہنے لگے، کیونکہ اس کا وقت یہی تھا، نبی اکرم ﷺ نے اس نام کو مکروہ جانا، کیونکہ محتاجوں کو نہ دینا، اور صدقے کے ڈر سے مال کو چھپانا،بخل اور ایک بری صفت ہے، اور نماز ایک عمدہ عبادت ہے، لہذا اس کا یہ نام بالکل غیر موزوں ہے، اور اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں بھی اس نماز کو «عشاء» کہا ہے نہ کہ «عتمہ»،پس وہی نام بہتر ہے اس پر بھی علماء نے کہا ہے کہ یہ ممانعت تنزیہی ہے، یعنی اولیٰ اور بہتر یہ ہے کہ «عتمہ» کا لفظ نہ استعمال کیا جائے، اور اس کو اصطلاحی نام «عشاء» سے پکارا جائے، بعض حدیثوں میں خود «عتمہ» کا لفظ «عشاء» کی نماز کے لئے آیا ہے۔