Blog
Books
Search Hadith

اذان کے بعد مسجد سے نکلنے کی ممانعت

Chapter: If The Adhan Is Called And You Are In The Mosque, Then Do Not Leave

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا قُعُودًا فِي الْمَسْجِدِ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ الْمَسْجِدِ يَمْشِي، ‏‏‏‏‏‏فَأَتْبَعَهُ أَبُو هُرَيْرَةَ بَصَرَهُ حَتَّى خَرَجَ مِنَ الْمَسْجِدِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ:‏‏‏‏ أَمَّا هَذَا فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .

It was narrated that Abu Sha'tha said: We were sitting in the mosque with Abu Hurairah when the Mu'adh-dhin called the Adhan. A man got up and walked out of the mosque, and Abu Hurairah followed him with his gaze until he left the mosque. Then Abu Hurairah said: This man has disobeyed Abul-Qasim.'

ابوالشعثاء کہتے ہیں کہ
ہم مسجد میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں مؤذن نے اذان دی، ایک شخص مسجد سے اٹھ کر جانے لگا تو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اسے دیکھتے رہے یہاں تک کہ وہ مسجد سے نکل گیا، اس وقت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اس شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی ۱؎۔
Haidth Number: 733
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

: صحیح مسلم/المساجد ۴۵ (۶۵۵)، سنن ابی داود/الصلاة ۴۳ (۵۳۶)، سنن الترمذی/الصلاة ۳۶ (۲۰۴)، سنن النسائی/الأذان۴۰ (۶۸۴، ۶۸۵)، (تحفة الأشراف: ۱۳۴۷۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۴۱۰، ۴۱۶، ۴۱۷، ۵۰۶، ۵۳۷)، سنن الدارمی/الصلاة ۱۲ (۱۲۴۱)

Wazahat

جو لوگ نماز سے فارغ ہونے تک مسجد میں ٹھہرے رہے انہوں نے آپ ﷺ کی فرمانبرداری کی، نبی اکرم ﷺ کا فرمان یہ ہے کہ جب مسجد میں اذان ہو جائے، تو پھر بغیر نماز پڑھے نہ نکلے اگر وہ شخص دوسری جگہ کا امام ہو اور کوئی سخت عذر ہو تو نکلنا جائز ہے، نماز پڑھ کر جائے تو بہتر ہے، اور محدثین کے نزدیک یہ امر جائز ہے کہ ایک شخص جماعت کے ساتھ نماز پڑھ لے، پھر اسی نماز میں دوسرے لوگوں کی امامت کرے، معاذ رضی اللہ عنہ ایسا ہی کیا کرتے تھے، اور ان کی پہلی باجماعت نماز فرض ہوتی تھی اور دوسری امامت والی نماز نفل اور مقتدی ان کے پیچھے فریضہ ادا کرتے تھے۔