Blog
Books
Search Hadith

جماعت سے پیچھے رہنے پر سخت وعید کا بیان

Chapter: Severe warning Against Missing Prayer In Congregation

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْأَعْمَشِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَتُقَامَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا فَيُصَلِّيَ بِالنَّاسِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ أَنْطَلِقَ بِرِجَالٍ مَعَهُمْ حُزَمٌ مِنْ حَطَبٍ إِلَى قَوْمٍ لَا يَشْهَدُونَ الصَّلَاةَ، ‏‏‏‏‏‏فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ بُيُوتَهُمْ بِالنَّارِ .

It was narrated that Abu Hurairah said: The Messenger of Allah said: 'I was thinking of commanding that the call to prayer be given, then I would tell a man to lead the people in prayer, then I would go out with some other men carrying bundles of wood, and go to people who do not attend the prayer, and burn their houses down around them.'

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرا پختہ ارادہ ہوا کہ نماز پڑھنے کا حکم دوں اور اس کے لیے اقامت کہی جائے، پھر ایک آدمی کو حکم دوں کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائے، اور میں کچھ ایسے لوگوں کو جن کے ساتھ لکڑیوں کا گٹھر ہو، لے کر ان لوگوں کے پاس جاؤں جو نماز میں حاضر نہیں ہوتے ہیں، اور ان کے ساتھ ان کے گھروں کو آگ لگا دوں ۱؎۔
Haidth Number: 791
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

سنن ابی داود/الصلاة ۴۷ (۵۴۸)، (تحفة الأشراف: ۱۲۵۲۷)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأذان ۲۹ (۶۴۴)، ۳۴ (۶۵۷)، الخصومات ۵ (۲۴۲۰)، الأحکام ۵۲ (۷۲۲۴)، صحیح مسلم/المساجد ۴۲ (۶۵۱)، سنن النسائی/الإمامة ۴۹ (۸۴۹)، موطا امام مالک/الجماعة ۱ (۳)، مسند احمد (۲/۲۴۴، ۳۷۶، ۴۸۹، ۴۸۰، ۵۳۱)، سنن الدارمی/الصلاة ۵۴ (۱۳۱۰)

Wazahat

ابن القیم کہتے ہیں: ظاہر ہے کہ گھر کا جلانا صغیرہ گناہ پر نہیں ہوتا، تو جماعت کا ترک کرنا کبیرہ گناہ ہے، اور نبی اکرم ﷺ نے شروع سے اپنی وفات تک جماعت پر مواظبت فرمائی، اور جس نے اذان سنی گرچہ وہ اندھا ہو اس کو جماعت کے ترک کی اجازت نہ دی۔