Blog
Books
Search Hadith

امام کے قریب کن لوگوں کا رہنا مستحب ہے؟۔

حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي الْأَشْهَبِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى فِي أَصْحَابِهِ تَأَخُّرًا فَقَالَ:‏‏‏‏ تَقَدَّمُوا فَأْتَمُّوا بِي، ‏‏‏‏‏‏وَلْيَأْتَمَّ بِكُمْ مَنْ بَعْدَكُمْ، ‏‏‏‏‏‏لَا يَزَالُ قَوْمٌ يَتَأَخَّرُونَ حَتَّى يُؤَخِّرَهُمُ اللَّهُ .

It was narrated from Abu Sa’eed that the Messenger of Allah (ﷺ) saw that some of his Companions tended to stand in the rear, so he said: “Come forward and follow me, and let those who are behind you follow your lead. If people continue to lag behind, Allah will put them back.”

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کو دیکھا کہ وہ پیچھے کی صفوں میں رہتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگے آ جاؤ، اور نماز میں تم میری اقتداء کرو، اور تمہارے بعد والے تمہاری اقتداء کریں، کچھ لوگ برابر پیچھے رہا کرتے ہیں یہاں تک کہ اللہ ان کو پیچھے کر دیتا ہے ۱؎۔
Haidth Number: 978
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

صحیح مسلم/الصلاة ۲۸ (۴۳۸)، سنن ابی داود/الصلاة ۹۸ (۶۸۰)، سنن النسائی/الإمامة ۱۷ (۷۹۶)، (تحفة الأشراف: ۴۳۰۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۹، ۳۴، ۵۴)

Wazahat

یعنی آخرت میں وہ پیچھے رہ جائیں گے، اور جنت میں لوگوں کے بعد جائیں گے، یا دنیا میں ان کا درجہ گھٹ جائے گا، اور علم و عقل سے، اور اللہ تعالی کی عنایت اور رحمت سے پیچھے رہیں گے، اس میں امام کے قریب کھڑے ہونے کی تاکید اور نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب ہے۔