عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ جس نے تقدیر کے متعلق ذرا بھی بات کی تو روز قیامت اس سے اس کے متعلق باز پرس ہو گی اور جس نے اس کے متعلق کوئی بات نہ کی اس سے باز پرس نہیں ہو گی ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابن ماجہ (۸۴) ۔
اسنادہ ضعیف ، رواہ ابن ماجہ (۸۴) * وقال : البوصیری :’’ ھذا اسناد ضعیف لا تفاقھم علی ضعف یحیی بن عثمان ، و شیخہ (یحیی بن عبداللہ بن ابی ملیکۃ) لین الحدیث ‘‘ ۔