ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں ، ایک آدمی آیا جبکہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھ چکے تھے ، آپ نے فرمایا :’’ کیا کوئی شخص اس پر صدقہ کرے گا کہ وہ اس کے ساتھ نماز پڑھے ؟‘‘ ایک آدمی کھڑا ہوا تو اس نے اس کے ساتھ (با جماعت) نماز پڑھی ۔ صحیح ، رواہ الترمذی و ابوداؤد ۔
صحیح ، رواہ الترمذی (۲۲۰ وقال : حدیث حسن) و ابوداؤد (۵۷۴) [و صححہ ابن خزیمۃ (۱۶۳۲) و ابن حبان (۴۳۶ ، ۴۳۸) و الحاکم (۱ / ۲۰۹) و وافقہ الذھبی] * ھذا الحدیث دلیل صرح علی مشروعیۃ تعدد الجماعات فی المسجد برضا الامام و اھل المسجد ، و تویدہ ادلۃ أخری و لم یثبت خلافہ و الحمدللہ ۔