Blog
Books
Search Hadith

تقدیر پر ایمان لانے کا بیان

عَن نَافِع أَن ابْن عمر جَاءَهُ رجل فَقَالَ إِنَّ فُلَانًا يَقْرَأُ عَلَيْكَ السَّلَامَ فَقَالَ لَهُ إِنَّهُ بَلَغَنِي أَنَّهُ قَدْ أَحْدَثَ فَإِنْ كَانَ قَدْ أَحْدَثَ فَلَا تُقْرِئْهُ مِنِّي السَّلَامَ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُول يكون فِي هَذِه الْأمة أَو فِي أمتِي الشَّك مِنْهُ خَسْفٌ أَوْ مَسْخٌ أَوْ قَذْفٌ فِي أَهْلِ الْقَدَرِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَابْنُ مَاجَهْ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ

نافع ؒ سے روایت ہے کہ ایک آدمی ابن عمر کے پاس آیا تو اس نے کہا : فلاں شخص آپ کو سلام کہتا ہے ، تو انہوں نے کہا : مجھے پتا چلا ہے کہ اس نے بدعت ایجاد کی ہے ، پس اگر تو اس نے بدعت ایجاد کی ہے تو پھر میری طرف سے اسے سلام نہ کہنا ، کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ میری امت میں یا اس امت میں ، زمین میں دھنسنا ، صورتیں مسخ ہو جانا یا آسمان سے پتھروں کی بارش ہونا ہو گا ۔‘‘ ترمذی ، ابوداؤد ، ابن ماجہ ، امام ترمذی نے کہا : یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے ۔ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی (۲۱۵۲) و ابوداؤد (۴۶۱۳) و ابن ماجہ (۴۰۶۱) و تقدم طرفہ (۱۰۶) ۔
Haidth Number: 116
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(حسن)

Takhreej

اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی (۲۱۵۲) و ابوداؤد ۴۶۱۳) و ابن ماجہ (۴۰۶۱) [و تقدم طرفہ : ۱۰۶] ۔

Wazahat

Not Available