عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، جب نبی ﷺ رات تہجد کے لیے کھڑے ہوتے تو آپ اپنی نماز کا افتتاح اس دعا سے کرتے تھے :’’ اے اللہ ! جبرائیل ، میکائیل اور اسرافیل کے رب ! زمین و آسمان کو عدم سے وجود میں لانے والے حاضر و غائب کے جاننے والے ، تو ہی اپنے بندوں کا ان امور میں فیصلہ فرمائے گا جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں ، ان اختلافی امور میں اپنی توفیق سے تو ہی میری راہنمائی فرما ، بے شک تو ہی جسے چاہتا ہے سیدھی راہ کی طرف راہنمائی فرماتا ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔