جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، جب سعد بن معاذ ؓ نے وفات پائی تو ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ان کے جنازے کے لیے گئے ، جب رسول اللہ ﷺ نے ان کی نماز جنازہ پڑھی اور انہیں قبر میں رکھ کر اوپر مٹی ڈال دی گئی تو رسول اللہ ﷺ نے تسبیح بیان کی اور ہم نے بھی طویل تسبیح بیان کی ، پھر آپ نے اللہ اکبر پڑھا تو ہم نے بھی اللہ اکبر پڑھا ، عرض کیا گیا ، اللہ کے رسول ! آپ نے تسبیح کیوں بیان کی ، پھر آپ نے تکبیر بیان کی ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اس سالح بندے پر اس کی قبر تنگ ہو گئی تھی ، حتیٰ کہ اللہ نے اسے کشادہ کر دیا ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ احمد (۳/ ۳۶۰ ح ۱۴۹۳۴) (کتاب الجرح و التعدیل ۷/ ۳۱۶) و ابن حبان (۵/ ۳۷۳) ۔
اسنادہ حسن ، رواہ احمد (۳ / ۳۶۰ ح ۱۴۹۳۴) * محمود و یقال محمد بن عبد الرحمن بن عمرو بن الجموح : ثقۃ ، وثقہ ابو زرعۃ الرازی (کتاب الجرح و التعدیل ۷ / ۳۱۶) و ابن حبان (۵ / ۳۷۳) و باقی السند حسن ۔