اوس بن اوس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک جمعہ کا دن تمہارے ایام میں سے افضل دن ہے ۔ اس روز آدم ؑ کی تخلیق ہوئی ، اسی میں ان کی روح قبض کی گئی ، پہلی بار صور پھونکا جانا دوسری بار صور پھونکا جانا ہو گا ، اس روز مجھ پر کثرت سے درود پڑھو ، کیونکہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے ۔‘‘ صحابہ ؓ نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! ہمارا درود آپ پر کیسے پیش کیا جاتا ہے ، جبکہ آپ تو (مٹی میں) بوسیدہ ہو چکے ہوں گے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک اللہ نے انبیا علیہم السلام کے اجساد کو زمین (یعنی مٹی) پر حرام کر دیا ہے ۔ ضعیف ، رواہ ابوداؤد و النسائی و ابن ماجہ و الدارمی و البیھقی ۔
ضعیف ، رواہ ابوداؤد (۱۰۴۷) و النسائی (۳ / ۹۱ ، ۹۲ ح ۱۳۷۵ ، و السنن الکبریٰ ۳ / ۲۴۸ ، ۲۴۹) و ابن ماجہ (۱۶۳۶) و الدارمی (۱ / ۳۶۹ ح ۱۵۸) و البیھقی فی الدعوات الکبیر (لم اجدہ فی المطبوع) * صححہ جماعۃ و فیہ علۃ قادحۃ ، عبد الرحمن بن یزید ھو ابن تمیم کما حققہ البخاری و ابوداؤد و غیرھما وھو ضعیف جدًا و اخطا من قال انہ ابن جابر : الثقۃ ، راجع نیل المقصود (۱ / ۳۲۰) و لبعضہ شاھد یاتی (۱۳۶۶) ۔