اسماء بنت ابی بکر ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ خطبہ ارشاد فرمانے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ ﷺ نے فتنہ قبر کا ذکر فرمایا جس میں آدمی کو آزمایا جائے گا ، پس جب آپ ﷺ نے اس کا ذکر فرمایا تو مسلمان زور سے رونے لگے ۔‘‘
امام نسائی نے اضافہ نقل کیا ہے : یہ رونا میرے اور رسول اللہ ﷺ کا کلام سمجھنے کے مابین حائل ہو گیا ، جب ان کا یہ رونا اور شور تھما تو میں نے اپنے پاس والے ایک آدمی سے کہا : اللہ تعالیٰ تمہیں برکت عطا فرمائے ، رسول اللہ ﷺ نے اپنے کلام کے آخر پر کیا فرمایا ؟ اس نے بتایا : آپ ﷺ نے فرمایا :’’ مجھے وحی کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ تم قبروں میں فتنہ دجال کے قریب قریب آزمائے جاؤ گے ۔‘‘ رواہ البخاری (۱۳۷۳) و النسائی (۴/ ۱۰۳ ، ۱۰۴ ح ۲۰۶۴) ۔