عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں اس امت کے لیے اضحی کے دن کو عید قرار دوں ۔‘‘ کسی آدمی نے آپ ﷺ نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! مجھے بتائیں اگر میں دودھ دینے والی بکری ، جو کہ مجھے کسی نے عطیہ کی ہے ، کے سوا کوئی جانور نہ پاؤں تو کیا میں اسے ذبح کر دوں ؟ فرمایا :’’ نہیں ، لیکن تم (عید کے روز) اپنے بال اور ناخن کٹاؤ ، مونچھیں کتراؤ اور زیر ناف بال مونڈ لو ، اللہ کے ہاں یہ تمہاری مکمل قربانی ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد و النسائی ۔
اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد (۲۷۸۹ ، ۱۳۹۹) و النسائی (۷ / ۲۱۲ ، ۲۱۳ ح ۴۳۷۰) [و صححہ ابن حبان (۱۰۴۳) و الحاکم (۴ / ۲۲۳) و وافقہ الذھبی] * عیسی بن ھلال : صدوق ، وثقہ ابن حبان و الحاکم و غیرھما و حدیثہ حسن ۔