حارثہ بن مضرب ؒ بیان کرتے ہیں ، میں خباب ؓ کے پاس گیا تو انہوں نے جسم کو سات جگہوں پر داغا ہوا تھا ، انہوں نے کہا : اگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا :’’ تم میں سے کوئی موت کی تمنا نہ کرے ۔‘‘ تو میں ضرور اس کی تمنا کرتا میں نے اپنے آپ کو رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اس طرح بھی دیکھا ہے کہ میرے پاس ایک درہم بھی نہیں تھا ، جبکہ اب میرے گھر کے ایک کونے میں چالیس ہزار درہم ہیں ۔ حارثہ بیان کرتے ہیں ، پھر ان کا کفن لایا گیا ، جب انہوں نے اسے دیکھا تو رونے لگے اور فرمایا :’’ لیکن حمزہ کو کفن کے لیے ایک چھوٹی سی دھاری دار چادر نصیب ہوئی ، جب اسے ان کے سر پر کیا جاتا تو پاؤں سے اکٹھی ہو جاتی اور جب پاؤں پر کی جاتی تو سر کی طرف سے اکٹھی ہو جاتی ، حتیٰ کہ اسے ان کے سر پر پھیلا دیا گیا اور ان کے پاؤں پر گھاس ڈال دی گئی ۔‘‘ احمد ، ترمذی ، البتہ امام ترمذی ؒ نے یہ ذکر نہیں کیا کہ پھر ان کے لیے کفن لایا گیا ، آخر حدیث تک ۔ اسنادہ صحیح ، رواہ احمد و الترمذی و ابن ماجہ ۔