Blog
Books
Search Hadith

نزع کے عالم میں مبتلا شخص کے پاس کیا کہنا چاہیے

وَعَنْ حُصَيْنِ بْنِ وَحْوَحٍ أَنَّ طَلْحَةَ بْنَ الْبَرَاءِ مَرِضَ فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ فَقَالَ: «إِنِّي لَا أَرَى طَلْحَةَ إِلَّا قَدْ حَدَثَ بِهِ الْمَوْتُ فَآذِنُونِي بِهِ وَعَجِّلُوا فَإِنَّهُ لَا يَنْبَغِي لِجِيفَةِ مُسْلِمٍ أَنْ تُحْبَسَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْ أَهْلِهِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ

حصین بن وحوح ؓ بیان کرتے ہیں کہ طلحہ بن براء ؓ بیمار ہو گئے ، نبی ﷺ ان کی عیادت کے لیے تشریف لائے تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ میرا خیال ہے کہ طلحہ فوت ہونے والا ہے ، پس اس کی مجھے اطلاع کرنا اور (دفن کرنے میں) جلدی کرنا ، کیونکہ مسلمان میت کو اس کے اہل خانہ کے پاس روک رکھنا مناسب نہیں ۔‘‘ ضعیف ۔
Haidth Number: 1625
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

(ضَعِيف)

Takhreej

اسنادہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد (۳۱۵۹) * ابن سعید الانصاری و ابوہ : لم اجد من وثقھما و سعید بن عثمان : و ثقہ ابن حبان وحدہ من أئمۃ الرجال ۔

Wazahat

Not Available