Blog
Books
Search Hadith

نزع کے عالم میں مبتلا شخص کے پاس کیا کہنا چاہیے

وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا خَرَجَتْ رُوحُ الْمُؤْمِنِ تَلَقَّاهَا مَلَكَانِ يُصْعِدَانِهَا» . قَالَ حَمَّادٌ: فَذَكَرَ مِنْ طِيبِ رِيحِهَا وَذَكَرَ الْمِسْكَ قَالَ: وَيَقُولُ أَهْلُ السَّمَاءِ: رُوحٌ طَيِّبَةٌ جَاءَتْ مِنْ قِبَلِ الْأَرْضِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْكِ وَعَلَى جَسَدٍ كُنْتِ تُعَمِّرِينَهُ فَيُنْطَلَقُ بِهِ إِلَى رَبِّهِ ثُمَّ يَقُولُ: انْطَلِقُوا بِهِ إِلَى آخِرِ الْأَجَلِ . قَالَ: «وَإِنَّ الْكَافِرَ إِذَا خَرَجَتْ رُوحُهُ» قَالَ حَمَّادٌ: وَذَكَرَ من نتنها وَذكر لعنها. وَيَقُولُ أَهْلُ السَّمَاءِ: رُوحٌ خَبِيثَةٌ جَاءَتْ مِنْ قِبَلِ الْأَرْضِ فَيُقَالُ: انْطَلِقُوا بِهِ إِلَى آخِرِ الْأَجَل قَالَ أَبُو هُرَيْرَة: فَرد رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم ريطة كَانَت عَلَيْهِ على أَنفه هَكَذَا. رَوَاهُ مُسلم

ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب مومن کی روح نکلتی ہے تو دو فرشتے اسے لے کر اوپر چڑھتے ہیں ۔‘‘ حماد (راوی) نے بیان کیا ہے ، آپ نے اس کی اچھی خوشبو کا ذکر کیا اور کستوری کا ذکر کیا ، فرمایا :’’ آسمان والے کہتے ہیں ، زمین کی طرف سے ایک پاکیزہ روح آئی ہے ، اللہ تجھ پر اور اس جسد پر ، رحمتیں نازل فرمائے ، جس میں تو آباد تھی ، اسے اس کے رب کی طرف لے جایا جاتا ہے ، پھر وہ فرماتا ہے : اسے آخری اجل (قیامت) تک (اس کے مقام پر) لے چلو ۔ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جب کافر شخص کی روح نکلتی ہے ۔‘‘ حماد (راوی) بیان کرتے ہیں آپ نے اس کی بدبو اور لعنت کا ذکر کیا ’’ تو آسمان والے کہتے ہیں زمین کی طرف سے ایک خبیث روح آئی ہے ، تو اس کے متعلق بھی کہا جاتا ہے کہ اسے اس کی آخری اجل تک لے چلو ۔‘‘ ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے اپنے جسم والے کپڑے کو اس طرح اپنی ناک پر رکھ لیا ۔ رواہ مسلم ۔
Haidth Number: 1628
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(صَحِيح)

Takhreej

رواہ مسلم (۷۵ / ۲۸۷۲) ۔ 7221

Wazahat

Not Available