مقداد بن معدی کرب ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ سن لو ، مجھے قرآن اور اس کے ساتھ اس کی مثل عطا کی گئی ہے ، سن لو ، قریب ہے کہ کوئی شکم سیر شخص اپنی مسند پر یوں کہے : تم اس قرآن کو لازم پکڑو پس تم جو چیز اس میں حلال پاؤ اسے حلال سمجھو اور تم جو چیز اس میں حرام پاؤ تو اسے حرام سمجھو ، حالانکہ اللہ کے رسول ﷺ نے جس چیز کو حرام قرار دیا ہے وہ ایسے ہی ہے جیسے اللہ نے حرام قرار دیا ہے ، سن لو ، پالتو گدھے ، کچلی والے درندے اور ذمی کی گری پڑی کوئی چیز ، الا یہ کہ وہ خود اس سے بے نیاز ہو جائے ، تمہارے لیے حلال نہیں ، اور جو شخص کسی قوم کے ہاں پڑاؤ ڈالے تو ان لوگوں پر لازم ہے کہ وہ اس کی ضیافت کریں ، اور اگر وہ اس کی ضیافت نہ کریں ، تو پھر اسے حق حاصل ہے کہ وہ اپنی ضیافت کے برابر ان سے وصول کرے ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ ابوداؤد (۴۶۰۴) و دارمی (۱/ ۱۴۴ ح ۵۹۲) و ابن ماجہ (۱۲) و ابن حبان (۹۷) ۔
دارمی نے بھی اسی طرح روایت کیا ہے ، اور اسی طرح ابن ماجہ نے ((کما حرم اللہ)) تک روایت کیا ہے ۔