ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ رات کے وقت ایک قبر میں داخل ہوئے تو آپ کے لیے چراغ روشن کیا گیا ، آپ نے (میت کو) قبلہ کی طرف سے لیا ، اور فرمایا :’’ اللہ تم پر رحم فرمائے ، تم بہت زیادہ تضریع (گریہ زاری) کرنے والے اور بہت زیادہ قرآن کی تلاوت کرنے والے تھے ۔‘‘ ترمذی ، اور انہوں (امام بغوی) نے شرح السنہ میں فرمایا : اس کی سند ضعیف ہے ۔ ضعیف ۔
اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی (۱۰۵۷ وقال : حسن) و البغوی فی شرح السنۃ (۵ /۳۹۸ بعد ح ۱۵۱۴) * فیہ حجاج بن ارطاۃ ضعیف مدلس و رواہ ابن ماجہ (۱۵۲۰) مختصرًا و سندہ ضعیف ۔